• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 22nd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش میں شرکتتازترین

November 14, 2022

شنگھائی (شِنہوا) زمرد اور ہیروں کا حامل  پاکستانی پرچم اور بوتھ پر جواہرات سے مزین سنہری چینی خصوصیت کا حامل عنصر "روئی" چمکتے ہوئے جواہرات اور پکھراج کا ہار پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  کا ایک منفرد اور دلکش نظارہ بن گیا ہے۔ 

میاؤ لان نے کہا ہے کہ قدرت نے پاکستان کو قیمتی پتھروں سے نوازا ہے، جن میں سے شوخ  رنگ کے زمرد 2 ہزار سال سے بھی زیادہ  عرصہ قبل سے یورپ کے جواہرات جمع  کرنے والوں  کے لیے ایک زبردست خزانہ بن چکے تھے۔

 انہوں نے کہا  کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان کے قیمتی جواہرات کی  اس مقبولیت کو فروغ دینے کے لیے چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  کو ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جائے گا تاکہ چینی صارفین بھی ان  اعلیٰ درجے کی اشیا کے استعمال کا تجربہ حاصل کر سکیں۔

میاؤ لان آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (اے پی سی ای اے ) کے مشرق وسطیٰ اور ایشیا بحرالکاہل   کی  کوآرڈینیٹر کی حیثیت سےپاکستان کی اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی چین اور دیگر ملکوں  کو برآمد کرنے  کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  میں بطور نمائش کنندہ  ان کی پہلی شرکت  ہے۔

بہت سی دیگر نمائشوں کے برعکس چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  مختلف پیشہ ورانہ صنعتوں کے وفود کو موقع  پر ہی بات چیت، تبادلے اور تعاون کے لیے راغب کرتی ہے۔

 نمائش  میں شریک زیورات کے ڈیزائن پر کام کر نے والی ہوانگ ویوی نے  اپنا تعارف ایک ایسے فرد  کے طور پر کرایا جو سری لنکا سے یاقوت اور نیلم خریدتی تھی ۔

 نمائش میں موجود پاکستانی جواہرات نے اس کی توجہ حاصل کی، معیار اور قیمت دونوں نے اس کو  مطمئن کیا اور اس نے ان  کے لیے جواہرات خریدنے کا ایک نیا راستہ  کھول دیا۔

میاؤ لان زیورات کے علاوہ پاکستان سے چاول، نمک، تیل، ٹیکسٹائل مصنوعات اور آرٹ  کے جدید کام کے ساتھ متعدد اشیا بھی لے کر آئی  ہیں ۔

میاؤ لان نے کہا  کہ میں لوگوں کے ذہنوں میں پاکستان کا تصور بدلنا چاہتی ہوں ۔ درحقیقت پاکستان کے پاس بہت سے قیمتی وسائل موجود ہیں۔ ہم نہ صرف چین کی مدد کو قبول کر سکتے ہیں بلکہ اچھا کاروباری تعاون بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

 

پانچویں چائنہ بین الاقوامی درآمدی نمائش  میں پاکستانی جواہرات کی نمائش۔(شِنہوا)

 

میاؤ لان نے سامان کو  نمائش  کے لئے سجاتے ہوئے وضاحت کی کہ پاکستان کی  لمبے ریشوں والی  کپاس اعلیٰ معیار کی ہے جس کا بنا ہوا تولیہ طویل عرصے تک استعمال کے بعد بھی  سخت نہیں ہوتا۔

 قطر ورلڈ کپ میں استعمال ہونے والے فٹ بال بھی پاکستانی شہر یوں کے ہاتھ سے بنائے گئے ہیں۔ پاکستان کے کم شو گر کے حا مل چاول چینی صارفین کی صحت مند غذا کی موجودہ مانگ کو پورا کر سکتے ہیں۔

 پاکستان کے نمک میں مختلف قسم کے صحت مند معلوم عناصر موجود  ہوتے ہیں۔ آئی ٹی آؤٹ سورسنگ اور سیاحت بھی شاندار ہے۔

میاؤ نے کہا کہ ہما رے بو تھ کا دورہ کر نے والے لو گ میرے تعارف سے بہت حیران ہو ئے۔متعدد چینی شہر یوں کےپاکستان با رے تاثرات پا کستان ریلوے پر مو جود ہیں۔

میرا چا ئنہ بین الاقوامی در آ مدی نما ئش میں شر کت کا مقصد چینی شہر یوں کو پا کستان با رے جاننے کا تفصیلی مو قع فرا ہم کر نا ہے۔

جیسا کہ ہم سب جا نتے ہیں کہ رواں سال پا کستان سیلاب سے متاثر ہوا، طو یل بنیا دوں پر ملک کو عطیات کی بجائے تجا رت مدد فراہم کر تی ہے۔

اس لئے چا ئنہ بین الاقوامی در آ مدی نما ئش بہترین قو می پلیٹ فارم ہے  جس کے ذ ریعے ہم تقسیم کنند گان ، تا جروں ، گورنرز اور سر ما یہ کا روں تک پہنچ سکتے ہیں۔

بر آمدات کے با رے میں کچھ مشکلات کے حوالے سے رد عمل پر میا ؤ لان نے کہا کہ وہ صنعتی چین کے عمل کو بہتر بنا نے کے سلسلہ پر کام کر ہے ہیں۔

دونوں مما لک کی حکومتیں سر حد پار ای کا مرس کو مضبو طی سے تعاون فرا ہم کرر ہی ہیں جبکہ ہم پا کستان  کے ای کا مرس پلیٹ فارم سے اعلی معیار کی مصنوعات لا نچ کر نے کے بارے میں غور کر رہے ہیں۔