اسلام آباد (شِنہوا)عید الاضحی قریب آتے ہی پاکستان بھر میں قائم مویشی منڈیوں میں گزشتہ چند روز سے زبردست گہماگہمی نظرآرہی ہے اور پرجوش گاہک اس تہوار کا جشن منانے کے لیے بجٹ سے کچھ زیادہ خرچ کرنے کو تیار ہیں۔ عید الاضحی پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کا ایک اہم ترین تہوار ہے جس میں جانوروں کی قربانی، خصوصی اجتماعی نمازیں، خیرات اور شاندار جشن شامل ہے ۔ اس تہوار کو منانے کے لیے حکومت نے رواں سال 28 جون سے یکم جولائی تک تعطیلات کا اعلان کیا ہے۔ ہر سال عید الاضحی سے قبل ملک بھر کے مختلف شہروں میں مویشی منڈیاں لگ جاتی ہیں جن میں قربانی کے لئے بکروں، بھیڑوں ، اونٹوں اور گائے کو قربانی کے لئے فروخت کیا جاتا ہے۔ پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں عید الاضحی پر صرف قربانیوں سے 329 ارب روپے (1.15 ارب امریکی ڈالرز) کی معاشی سرگرمیاں ہوئی تھیں اور اگر اس میں متعلقہ معاشی سرگرمیوں کو بھی شامل کیا جائے تو یہ رقم 500 ارب روپے (1.74 ارب ڈالر) سے زائد ہوجاتی ہے۔ ضلع راولپنڈی کی ایک عارضی مویشی منڈی میں ایک تاجر مشتاق ملک نے شِنہوا کو بتایا کہ خریداروں کی ایک بڑی تعداد اپنے اہلخانہ کے ساتھ منڈی آرہی ہے اور سخت بھا تا اور بحث ومباحثہ کرتے ہوئے قربانی کے جانوروں میں گہری دلچسپی ظاہر کررہی ہے۔ ملک نے بتایا کہ ہم نے ان جانوروں کی پرورش پیارومحبت سے کی ہے۔ وہ (گاہک) اس خاص موقع پر قربانی کے لئے بہترین جانور کا انتخاب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کچھ امیر افراد قیمتوں کی زیادہ پرواہ نہیں کرتے کیونکہ ان کی توجہ بہترین جانور خریدنے پر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر جانور کی قیمت کا تعین عمر، وزن اور صحت کی مناسبت سے کیا جاتا ہے ۔زیادہ وزن اور اچھی صحت والے جانور زیادہ قیمت پر فروخت ہوتے ہیں اور خریدار جانور خریدنے سے قبل اپنی ضروریات سے بخوبی آگاہ ہوتے ہیں۔ مویشی منڈیوں میں گہماگہمی بتدریج بڑھ رہی ہے۔ کچھ خریدار جانوروں کی غیر حقیقی طور پر زیادہ قیمتوں سے ناخوش ہیں اور شکایت کرتے ہیں کہ گزشتہ برس کی نسبت رواں سال قیمتوں میں کافی زیادہ اضافہ ہوا ہے۔