اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کی عمومی بحث میں شریک عالمی رہنماؤں نے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کے حصول کے لیے تیز رفتار کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے، کیوںکہ ایس ڈی جیز حاصل کرنے کی جانب نصف مدت کے تخمینہ جات حاصل نہیں ہوسکے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی ایس ڈی جیز رپورٹ2023 کا خصوصی ایڈیشن ظاہر کرتا ہے کہ تقریباً 12 فیصد اہداف کی جانب کوششیں درست سمت پر ہیں۔ آدھے سے زیادہ اہداف کے حوالے سے اگرچہ پیش رفت ہورہی ہے تاہم یہ معتدل درجے کی ہے یا شدید طور پر ٹریک سے دور ہیں۔ تقریباً 30 فیصد اہداف کی جانب کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی اور2015 کی بیس لائن سے بھی پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وبا کے طویل اثرات اور موسمیاتی بحرانوں نے ترقی پذیر ممالک میں ایس ڈی جیز کے حصول کی کوششوں میں نمایاں رکاوٹیں ڈالی ہیں۔
ایس ڈی جیزکے حصول کے لیے عالمی کوششوں کے از سر نو تعین کے لیے آئندہ سال ہونے والے مستقبل کے سربراہی اجلاس کی کامیابی کی خواہش کااظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہمیں سب کے لیے ایک پرامن، خوشحال، اور پائیدار مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے انسانیت کے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششیں کرنی چاہیے۔