اقوام متحدہ (شِنہوا) چین نے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) پر زور دیا کہ وہ دارفور کیس کی کارروائی کرتے وقت سوڈان کی عدالتی خودمختاری اور جائز خدشات کا مکمل احترام کرے۔
اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب دائی بنگ نے آئی سی سی سوڈان سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بریفنگ کے دوران کہا کہ دارفور کی صورتحال سے متعلق عالمی فوجداری عدالت کی تحقیقات پر چین گہری نگاہ رکھے ہوئے ہے۔
دائی نے کہا کہ پراسیکیوٹر نے اپنی حوالہ رپورٹ میں دارفور کیس میں استغاثہ کے ساتھ سوڈانی حکومت کے تعاون، استغاثہ ٹیم کو ویزے جاری کرنے اور معاونت کی متعدد درخواستوں کا جواب دینے کا چین خیرمقدم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کو چاہیے کہ وہ روم قانون اور سلامتی کونسل کے مینڈیٹ کے مطابق کام جاری رکھے، تکمیل کے اصول پر سختی سے عمل کرے، آزادانہ، بامقصد، غیر جانبدارانہ اور قانون کے تحت اپنے اختیارات کا استعمال اور سوڈان کی عدالتی خودمختاری اور جائز خدشات کا مکمل احترام کرے۔
دائی نے اس بات پر زور دیا کہ چین ہمیشہ سے ایک ایسے سیاسی حل کا حامی رہا ہے کہ جو تنازع ختم کرے کیونکہ یہ امن کی بحالی کا واحد قابل عمل طریقہ کار ہے۔ انہوں نے اس بات کا تذکرہ بھی کیا کہ تنازع کے دونوں فریقین کے درمیان جنیوا میں حالیہ بات چیت اور اہم ثالث کی جبوتی میں بات چیت نے عالمی ثالثی اور سفارتکاری کو مثبت رفتار مہیا کی ہے۔