اقوام متحدہ (شِنہوا) اقوام متحدہ کی عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات 2024 کی رپورٹ میں عالمی اقتصادی ترقی 2023 میں 2.7 فیصد سے کم ہو کر 2024 میں 2.4 فیصد ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمزورعالمی تجارت، مہنگے قرضے، سرکاری قرض میں اضافے ، سرمایہ کاری میں مسلسل کمی اور بڑھتے جغرافیائی سیاسی تناؤ نےعالمی ترقی کو خطرے سے دوچار کردیا ہے۔
بہت سی ترقی یافتہ معیشتیں خاص کرامریکہ میں بلند شرح سود، صارفین کی سکڑتی قوت خرید اور کمزور لیبر منڈیوں کے سبب 2024 میں ترقی میں کمی کا امکان ہے۔
بہت سے ترقی پذیر ممالک خاص کر مشرقی ایشیا، مغربی ایشیا، لاطینی امریکہ اور کیریبین میں قلیل مدتی ترقی کے امکانات بھی سخت مالی بحران سکڑتی مالی گنجائش اور سست بیرونی طلب کی بدولت خراب ہورہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم آمدن رکھنے والی اور کمزور معیشتوں کو ادائیگیوں کے توازن کے بڑھتے دباؤ اور قرض کی پائیداری میں خطرات لاحق ہیں خاص کر چھوٹے جزیروں کی ترقی پذیرریاستوں میں قرض کے بھاری بوجھ، بلند شرح سود اور موسمیاتی تبدیلیوں کی بڑھتی کمزوریوں کی وجہ سے معاشی امکانات محدود ہوں گے۔
اقوام متحدہ کے محکمہ اقتصادی و سماجی امور کے اقتصادی تجزیے اور پالیسی ڈویژن کے ڈائریکٹر شانتنو مکھرجی نے رپورٹ کے اجراء کے موقع پر کہا کہ دنیا 2000 سے 2019 تک 3.0 فیصد سالانہ اوسط پر واپس آنے کی جدوجہد کررہی ہے۔
یہ تازہ ترین پیش گوئی 2023 میں توقعات سے زیادہ عالمی اقتصادی کارکردگی کے بعد سامنے آئی ہے۔ تاہم رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس کی توقع سے زیادہ مضبوط نمو نے قلیل مدتی خطرات اور ساختی کمزوریوں کو چھپالیا ۔