ہانگ کانگ (شِنہوا) ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے (ایچ کے ایس اے آر) کے چیف ایگز یکٹو جان لی نے کہا ہے ایچ کے ایس اے آر حکومت جاپان کے جوہری آلودہ پانی کے اخراج کا معاملہ قریب سے دیکھ رہی ہے اور اس نے اس سے پیدا شدہ خوراک کے تحفظ اور عوامی صحت کو لاحق فوری اور طویل مدتی خطرات کا بہت سنجیدگی سے جائزہ لیا ہے۔
جان لی نے میڈیا کو بتایا کہ جوہری آلودگی بہت زیادہ ہے ۔ سمندری ماحولیات پر جوہری آلودہ پانی کے اثرات کو دیکھتے ہوئے ایچ کے ایس اے آر حکومت پہلے جاپان کے 10 علاقوں کی تمام آبی مصنوعات کی درآمد پر پابندی لگاچکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہانگ کانگ جاپان کے دیگر مقامات کی آبی مصنوعات کا یومیہ بنیادوں پر جامع ٹیسٹ کرتا ہے اور غیر آبی مصنوعات کے نمونے بھی جانچے جاتے ہیں۔
لی نے اس بات پر زور دیا کہ ایچ کے ایس اے آر حکومت خوراک کے تحفظ اور صحت عامہ کو اولین ترجیح دے اور اسے جاپانی جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں پھینکنے سے پیدا شدہ فوری اور طویل مدتی خطرات پر قابو پانے کے لیے مناسب اقدامات کرے۔
ہانگ کانگ کی درآمدی پابندی سے متاثرہ جاپانی علاقوں میں ٹوکیو شہر اور فوکوشیما، چیبا، توچیگی، اباراکی، گنما، میاگی، نیگاٹا، ناگانو اور سیتاما پریفیکچرز شامل ہیں۔
درآمدات پر پابندی کا اعلان جاپان کی جانب سے فوکوشیما ڈائچی جوہری بجلی گھر سے جوہری آلودہ فضلہ بحر الکاہل میں چھوڑنے سے ایک روز قبل 24 اگست کو کیا گیا تھا۔