ویلنگٹن (شِنہوا) نیوزی لینڈ چائنہ کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر الیسٹر کروزر نے کہا ہے کہ جدید چین کا تجربہ رکھنے والے متعدد نیوزی لینڈ کے لوگ چین کی رفتارکے تصور سے واقفیت رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا نیوزی لینڈ کو خرگوش کے سال میں چین کے ساتھ اپنے تعلقات میں تیزی سے رکاوٹوں کو عبور کرنے کی ضرورت ہوگی۔
کروزرنے interest.co.nz پر شائع ہونے والے اپنے آ رٹیکل میں کہا کہ دیگر ملکوں کی طرح چین سے بھی توقع کی جا سکتی ہے کہ وہ جلد ہی سماجی اور اقتصادی بحالی کے یکساں تیزی سے بدلتے ہوئے دور میں داخل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار کی حیثیت سے چین کے ساتھ ایک مضبوط سیاسی تعلق ہی نیوزی لینڈ کی دوطرفہ رابطہ کاری کو تقویت دیتا ہے۔ خرگوش کے سال کے آغاز پر نیوزی لینڈ اچھے مقام پر موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی حکومت نے اس بات پر زور دیا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اختلافات کو زیربحث لانا اور ان کا منظم کرنا ضروری ہے۔ ہم پیش بینی اور احترام کے ساتھ ایسا کرنے کی کوشش کریں گے جبکہ تعاون کے مواقع پر بھی توجہ مرکوز کریں گے۔
کروزرنے کہا کہ 2021 میں نیوزی لینڈ کی چین کو برآمدات اور چین سے درآمدات دونوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ چین نے نوول کرونا وائرس عالمی وبا کے دوران ایک مشکل دور میں نیوزی لینڈ کی معیشت کو تقویت فراہم کرنے میں مدد فراہم کی۔