رم اللہ(شِنہوا)فلسطین میں 1948 کے بعد کسی بھی سال کے مقابلے میں 2023 میں سب سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہوئے ۔
فلسطین کے مرکزی ادارہ شماریات کے مطابق 2023 میں 22 ہزار 404 فلسطینی جاں بحق ہوئے جن میں سے 22 ہزار 141 فلسطینی 7 اکتوبر کو اسرائیل اور غزہ کی حکمران حماس کے درمیان تنازع شروع ہونے کے بعد جاں بحق ہوئے۔
بیورو نے کہا کہ 98 فیصد فلسطینی غزہ میں جاں بحق ہوئے جن میں تقریباً 9 ہزار بچے اور 6 ہزار 450 خواتین شامل ہیں جبکہ 7 اکتوبر سے مغربی کنارے میں 319 فلسطینی جاں بحق ہوئے ۔
اس حوالے سے فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ ان کے لوگ ثابت قدم رہیں گے اور اپنے جائز حقوق پر قائم رہیں گے اور اپنی سرزمین سے بے گھر ہونے کو قبول نہیں کریں گے۔
فتح تحریک کے قیام کی 59 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک بیان میں عباس نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی، جس کے وہ سربراہ ہیں، اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی نہیں چھوڑے گی اور وہ غزہ کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
محمود عباس نے کہا کہ تنازعے کا فوجی حل امن یا سلامتی لانے کے بجائے خطے اور باقی دنیا کو غیر مستحکم کر دے گا ۔انہوں نے بین الاقوامی قانون اور قراردادوں پر مبنی سیاسی حل پر زور دیا جو فلسطینیوں کے آزادی اور خود مختاری کے حقوق کو تسلیم کرے۔