• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 10th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

2022 میں صومالیہ میں خشک سالی کی وجہ سے تقریباً 43 ہزارافرادہلاک ہوئے:اقوام متحدہتازترین

March 21, 2023

موغادیشو(شِنہوا) اقوام متحدہ کی دو ایجنسیوں اور صومالیہ کے حکام نے کہا ہے کہ2022میں صومالیہ میں شدید خشک سالی کی وجہ سے43ہزارسےزائد اموات ہوئیں جو 2017 سے 2018 کی خشک سالی کے پہلے سال کے مقابلے  میں زیادہ ہے۔

عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او)،اقوام متحدہ کےبچوں کے فنڈ (یونیسیف)اورصومالیہ کی وزارت صحت و انسانی خدمات نےصومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں جاری کردہ ایک مشترکہ رپورٹ میں کہا کہ  پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں نصف اموات خشک سالی سے ہوئیں۔

صومالیہ کےوزیرصحت علی حاجی آدم ابوبکرنےصومالیہ میں غذائی بحران کےگہرے اورطویل ہوتے ہوئے صحت عامہ کے اثرات کی شدت  پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

آدم نےکہاکہ ہم پر امید ہیں کہ اگر ہم اپنی صحت اور غذائیت سے متعلق جاری اور تیز رفتار اقدامات اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جانیں بچانے اور اپنے کمزور افراد کی صحت کے تحفظ کے لیے اقدامات کو برقرار رکھ سکتے ہیں تو ہم قحط کے خطرے سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں، بصورت دیگر کمزور اور پسماندہ افراد اس بحران کی قیمت اپنی جانوں سے ادا کریں گے۔

مشترکہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسی مطالعہ سے منظر نامے پر مبنی پیشن گوئی کا ماڈل تیار کیا گیا ہے تاکہ پیشگی کارروائی کو ممکن بنایا جا سکے اور خشک سالی سے ہونے والی اموات کو روکا جا سکے۔

پیشن گوئی جنوری سے جون 2023 تک  کی مدت پر مبنی  ہے جس میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ بحران کی وجہ سے ہر روز 135 افراد بھی مر سکتے ہیں اور اس عرصے کے دوران کل اموات 18 ہزار 100سے34 ہزار 200 کے درمیان  پہنچنےکا امکان ہے۔

رپورٹ میں کہا گیایہ اندازے بتاتے ہیں کہ اگرچہ قحط کو فی الحال ٹالا گیا ہے لیکن یہ بحران ابھی ختم نہیں ہوا اور یہ 2017 سے2018 کے خشک سالی کے بحران سے زیادہ شدید ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار ایک شماریاتی ماڈل سے اخذ کیے گئے ہیں جس کے مطابق صومالیہ میں جنوری تا دسمبر 2022 کی مدت کے دوران مجموعی اموات کی ہر دس ہزار افراد میں شرح 0.33 سے بڑھ کر 0.38 تک پہنچ گئی  جبکہ 5 سال سے کم عمر بچوں میں یہ شرح تقریباً دوگنی ہو گئی۔