ہانگ کانگ(شِنہوا) چین کے ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ (ایچ کے ایس اے آر) میں 1992 کے اتفاق رائے کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر ہونے والے ایک فورم میں ایک چین کے اصول پر زوردیتے ہوئے "تائیوان کی آزادی" کی مخالفت کی گئی۔
اتفاق رائے سے مراد وہ اتفاق رائے ہے جو 1992 میں مین لینڈ کی آبنائےتائیوان پار تعلقات کی تنظیم(اے آر اے ٹی ایس) اور تائیوان میں قائم آبنائے ایکسچینج فاؤنڈیشن میں طے پایا تھا۔
1992 کے دوران اکتوبر میں ہانگ کانگ میں ہونے والی بات چیت ،خط و کتابت اور ٹیلی فون تبادلوں کے بعد، انہوں نےاس پر اتفاق کیا تھا کہ آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف ایک چین کے اصول پر قائم ہیں۔ 1992 کے اتفاق رائے کا حاصل یہ ہے کہ آبنائے تائیوان کے دونوں اطراف ایک چین سے تعلق رکھتے ہیں اور قومی اتحاد کے لیے مل کر کام کریں گے۔ اے آر اے ٹی ایس کے صدر ژانگ ژی جون نے ویڈیو کے ذریعے فورم کو بتایا کہ گزشتہ 30 سالوں کے دوران یہ بات مکمل طور سے ثابت ہوئی ہے کہ جب 1992 کے اتفاق رائے اور ایک چین کے اصول کو برقرار رکھا جائے گا تو آبنائے پار تعلقات میں بہتری اور ترقی ہوگی اور تائیوان کے ہم وطن اس سے مستفید ہوں گے۔ 1992 کے اتفاقِ رائے سے انکار اور ون چائنہ اصول سے انحراف آبنائے پارتعلقات میں کشیدگی اور اتار چڑھاؤ کا باعث بنتا ہے اور تائیوان میں ہم وطنوں کے مفادات کو نقصان پہنچتا ہے۔