کابل(شِنہوا) افغانستان میں ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ 10 لاکھ سے زیادہ افغان ماؤں اور بچوں کو فنڈنگ کی شدید کمی کی وجہ سے غذائی امداد نہیں مل رہی ہے۔
تنظیم نے سابقہ ٹوئٹر کے نام سے مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پیر کو اعلان کیا کہ خواتین افغانستان میں امدادی کی کمی سے سب سے زیادہ متاثر ہورہی ہیں۔
گزشتہ ماہ کے آخر میں تنظیم کی پوسٹ کے مطابق افغانستان میں اگست میں 60 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو ہنگامی خوراک، نقد رقم، غذائیت اور روزی روٹی کی امداد فراہم کی گئی تھی جبکہ ڈبلیو ایف پی فنڈنگ کے بحران کی وجہ سے صرف 30 لاکھ افراد کو ماہانہ زندگی بچانے والی خوراک فراہم کر سکتا ہے۔