سیول(شِنہوا)عوامی جمہوریہ کوریا (ڈی پی آر کے) نے جزیرہ نما کوریا میں جوہری اسٹریٹجک اثاثوں کی مسلسل تعیناتی پر امریکہ کو تنقید کا نشانہ بناتے اور اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے "ایک کھلی فوجی اشتعال انگیزی"قراردیا ہے جس سے صورتحال خراب ہو رہی ہے۔
سرکاری کورین سنٹرل نیوزایجنسی (کے سی این اے) نے جمعہ کو یہ بیان جوہری طاقت سے چلنے والے یو ایس ایس رونالڈ ریگن طیارہ بردار بحری جہاز کے جنوبی کوریا کی جنوب مشرقی بندرگاہ بوسان پہنچنے کے ایک دن بعد جاری کیا،اس سے قبل امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان کی سہ فریقی بحری مشقیں ہوئی ہیں۔
آرٹیکل میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ تازہ ترین امریکی اقدام سے سلامتی کی صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے اور طیارہ بردار بحری جہاز کی تعیناتی نے ڈی پی آر کے پر جوہری حملے کی امریکی اسکیم کو ثابت کیا اور ایٹمی جنگ سامنے نظر آرہی ہے۔
آرٹیکل میں خبردار کیا گیا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں ڈی پی آرکے کے بیان کردہ نظریے کی بنیاد پر ملک ضروری اقدامات کرنے میں حق بجانب ہے اس صورت میں کہ وہ جوہری حملے کی زد میں ہے یا اس بات کا تعین کیا گیا ہے کہ ملک کو ایک جوہری حملے کا سامنا ہے۔
آرٹیکل میں اس بات کا بھی اعادہ کیا گیاہے کہ ڈی پی آرکے کی مسلح افواج جزیرہ نما میں جوہری جنگ کو بھڑکانے کے لیے واشنگٹن اور اس کے حامیوں کی طرف سے بزدلانہ چالوں کو پوری طرح روکے گا اور پسپا کرے گا۔