اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے کہا ہے کہ عوامی جمہوریہ کانگو (ڈی آر سی) میں تنازعات اور نقل مکانی میں اضافہ بچوں کو 2017 کے بعد ہیضے کے بدترین بحران میں دھکیل رہا ہے۔
یونیسیف نے سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں سال کے پہلے سات مہینوں میں ہیضے کے کم سے کم 31 ہزار342 مشتبہ یا تصدیق شدہ کیسز سامنے آئے اور 230 اموات ہوئیں جن میں سے اکثر بچے تھے۔سب سے زیادہ متاثرہ صوبے شمالی کیوو میں 21ہزار 400 سے زیادہ تصدیق شدہ یا مشتبہ کیسز دیکھے گئے جن میں 5 سال سے کم عمر کے 8 ہزار سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔
2022 کے پورے سال میں 5 ہزار 120کل کیسز تھے جن میں سے 1ہزار 200 شمالی کیوو میں 5 سال سے کم عمر کے بچے شامل تھے۔
یونیسیف نے کہا کہ افریقہ میں نقل مکانی کا بدترین بحران عوامی جمہوریہ کانگو میں ہے جہاں ملک بھر میں 63 لاکھ سے زیادہ افراد نے نقل مکانی کی جبکہ جنوری 2023 سے ملک کے مشرقی صوبوں شمالی کیوو، جنوبی کیوو اور اتوری میں 8 لاکھ سے زیادہ بچوں سمیت 15 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔