بیجنگ(شِنہوا) سولرٹرانزیشن کے علاقے کا مطالعہ کرنے والے چین کے تیار کردہ خلائی شمسی کیمرہ سے لیے گئےسائنسی اعداد و شمارکی پہلی بدھ کو قسط جاری کی گئی ہے۔
سیٹلائٹ ایس اے ٹیک-01 پر نصب 46.5 نینومیٹر انتہائی الٹراوائلٹ امیجریاسولراپر ٹرانزیشن ریجن امیجر (ایس یو ٹی آر آئی) کو27 جولائی 2022 کولی جیان-1 کیریئر راکٹ کے ذریعے ملک کے شمال مغربی جیوچھوان سیٹلائٹ لانچ سنٹر سے خلا میں بھیجا گیا تھا۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ماتحت قومی فلکیاتی رصد گاہوں کے مطابق، ایس یوٹی آر آئی دنیا کا پہلا شمسی امیجر ہے جو 40 سے 110 نینو میٹر کی طول موج پر ملٹی لیئر نیرو بینڈ فلٹرنگ تکنیک کی بنیاد پرکام کرتا ہے۔ یہ آلہ شمسی کروموسفیئر اور کورونا کے درمیان شمسی علاقوں کی مکمل ڈسک سے متحرک تصاویر لینے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس طرح شمسی سائنسدانوں کے لیے سورج کے زیریں ماحول اور بالائی مقام کے درمیان ایک رابطے کا ذریعہ بناتا ہے۔