نیروبی(شِنہوا) چین-افریقہ پائیدار سرمایہ کاری سربراہی کانفرنس 2023 کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں گزشتہ روز شروع ہوگئی ، جس میں مندوبین نے ایک منصفانہ اور ماحول دوست منتقلی کے لیے بہتر تعاون کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف)، افریقہ میں چینی کاروباری اداروں کے اتحاد برائے سماجی ذمہ داری( اے سی بی اے ایس آر)اور مالیاتی مرکز برائے جنوب جنوب تعاون کے اشتراک سے منعقد ہونے والی اس سمٹ میں سینئر پالیسی ساز، سفارت کار، سرمایہ کار اور ماحول دوست کاروباری اداروں کے نمائندے شریک ہیں۔
دن بھر جاری رہنے والی سمٹ کے دوران،عوامی جمہوریہ کانگو، کینیا، زیمبیا، زمبابوے اور یوگنڈا کی گرین اسٹارٹ اپس کے نمائندوں نے کاروباری شراکت کو محفوظ بنانے کے لیے چینی سرمایہ کاروں کے ساتھ بات چیت کی۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف کے خصوصی ایلچی، مارکو لیمبرٹینی نے کہا کہ اس سمٹ نے افریقہ اور چین کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا تاکہ وہ علم اور بہترین طریقوں کا اشتراک کرسکیں جو ماحولیاتی ذمہ داری اور ماحول دوست ترقی کو فروغ دینے کے لیے درکار ہیں۔
اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ موسمیاتی بحران اور حیاتیاتی تنوع کے نقصان کے افریقہ پر بہت زیادہ اثرات مرتب ہورہے ہیں، لیمبرٹینی نے کہا کہ چین کی طرف سے سرمائے اور ماحول دوست ٹیکنالوجیز کو ریورس کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افریقہ میں چین کی سرمایہ کاری افریقہ کی ہمہ گیر ماحول دوست ترقی کے لیے بہترین معاون ثابت ہو سکتی ہے اگر ماحولیاتی تحفظ اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو ترجیح دی جائے۔