• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 22nd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چینی کا روباری اداروں نے پاکستان کی موبائل صنعت کو متحرک کردیاتازترین

January 31, 2023

گوانگ ژو (شِنہوا) صوبه پنجاب کے شہر فیصل آباد میں ہزاروں کارکن ویوو اسمارٹ فونز کو منظم انداز میں اسمبل کر رہے ہیں۔ یہاں سے تیار کردہ ہر سال لاکھوں اسمارٹ فونز عام پاکستانی شہری استعمال کر تے ہیں۔

چینی موبائل فون برانڈ ’ویوو‘ نے سال  2017 میں پاکستانی مارکیٹ میں داخل ہونے کے بعد سے مقامی خصو صیات کی راه  اختیار کر تے ہو ئے 2021 میں فیصل آباد میں ایک اسمارٹ پیداوار مرکز قائم کیا ہے۔ اس وقت اس 4 ایکڑ  رقبہ پر محیط مرکز میں 8 اسمبلی لائنز قائم کی گئیں جو 5 لاکھ یونٹس کی ماہانہ پیداواری سطح حاصل کرسکتی ہیں۔

ویوو کے آپریشنز ڈائریکٹر کولِن ڈو نے کہا ہے کہ پیداواری مرکز میں چوٹی کے اوقات کے دوران ملازمین کی تعداد تقریباً 1 ہزار100 تک پہنچ سکتی ہے اور فروخت میں مصروف ٹیم کی تعداد تقریباً 3 ہزار ہے جن میں سے 95 فیصد مقامی ہیں۔چین کی جانب سے صرف کچھ بنیادی انتظامی اہلکار آپریشن اور انتظامی امور میں حصہ لیتے ہیں۔

 

فیصل آباد ،ایم 2 انڈسٹریل پا رک میں ویووکے پیداواری مر کز میں اسمبلی لا ئن  پر عملہ مصنوعات کی اسمبلنگ اور ٹیسٹنگ کر رہا ہے۔(شِنہوا)

 

 

 

ڈو نے کہا کہ ایک طرف مرکز کے قیام نے مقامی لیبر فورس کے لیے روزگار کے مزید مواقع فراہم کیے ہیں جبکہ دوسری جانب ویوو نے  ایک بڑے ٹیکس دہندہ کے طور پر مقامی علاقے میں ٹیکس ریونیو میں بھی حصہ ڈالا ہے اور مقامی معیشت کی ترقی کو فروغ دیا ہے۔

پاکستان میں ترقی کے پانچ برسوں کے دوران ویوو موبائل فون کی فروخت میں اضافہ بھی پاکستان میں اسمارٹ فونز کی بتدریج مقبولیت کا عکاس ہے۔ ڈو نے کہا کہ جب کمپنی نے پہلی مرتبہ 2017 میں پاکستانی ما رکیٹ میں قدم رکھا تو مقامی اسمارٹ فون کی رسائی کی شرح صرف 14 فیصد تھی۔ یہ تعداد 2022 میں تقریباً 52 فیصد تک پہنچ چکی ہے جس کا مطلب ہے کہ 11 کروڑ لوگ اسمارٹ فون استعمال کر رہے ہیں۔

پاکستان دنیا کی پانچویں بڑی آبادی کا حامل ملک ہے اور اسمارٹ فون کی مارکیٹ بہت وسیع ہے۔ پانچ برسوں کے دوران اسمارٹ فون استعمال کرنے والوں کی تعداد میں تقریباً 8 کروڑ کا اضافہ ہوا ہے جو کہ ایک بہت ہی قابل ذکر پیمانہ ہے۔ ڈو نے کہا کہ چینی موبائل فون کمپنیاں اس میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ کردار نہ صرف موبائل فون فراہم کرنے والا ہے بلکہ انتظامی طریقوں اور ٹیکنالوجیز فراہم کر نے کا  بھی حامل ہے۔

 

لا ہور، ویوو کی نئی مصنوعات بارے لا نچ کا نفر نس میں عملہ گا ہکوں کو نئی مصنوعات دکھا رہا ہے۔(شِنہوا)

 

 

 

 

ڈو نے کہا کہ پاکستانی ملازمین اس وقت کمپنی کی پیداوار کے لیے مشینری چلانے میں ماہر ہیں اور کچھ  پیداواری ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کر چکے ہیں۔ پاکستانی موبائل فون کمپنیوں کو بڑی مارکیٹ کی طلب کے پیش نظر چینی کمپنیوں کے ساتھ اپنی مینوفیکچرنگ تکنیک سیکھنے کے لیے تعاون کرنے کا موقع ملے گا۔ مستقبل میں پاکستان بتدریج اپنی موبائل فون مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی چین قائم  کرے گا۔

پاکستان کی جانب سے اگست 2021 میں متحدہ عرب امارات کو برآمد کیے گئے 5 ہزار 500 فور جی  اسمارٹ فونز کی پہلی کھیپ باضابطہ طور پر بھیجی گئی جو بیرون ملک منڈیوں میں پاکستانی ساختہ اسمارٹ فونز کی پہلی برآمد ہے۔

ڈو نے کہا کہ پاکستان میں تیار کردہ موبائل فونز کی برآمد سے ملک کو زرمبادلہ کے ذخائر کا نیا ذریعہ ملے گا۔ پیداواری صنعت کی ترقی پاکستانی معیشت کی بہتر کارکردگی کے لیے معاونت فراہم کرے گی۔

اسمارٹ فونز سے متعلقہ موبائل کا بنیادی ڈھانچہ بھی تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق کئی برسوں کی ترقی کے بعد چائنہ موبائل پاکستان میں موبائل کمیونیکیشن کا تیسرا سب سے بڑا آپریٹر بن گیا ہے۔ اس کا تیارکردہ زونگ پاکستان میں ایک مشہور برانڈ بن چکا ہے اور یہ اب بھی دور دراز علاقوں میں اچھی سگنل ٹرانسمیشن اور بہترین خدمات فراہم کر سکتا ہے۔

ڈو نے کہا کہ ویوو پاکستان میں اسمارٹ فون مارکیٹ کے بارے میں پرامید ہے اور پاکستان کے ساتھ تکنیکی تعاون کے استحکام میں کردار اداکرتا رہے گا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان دوستانہ تبادلوں کی روایت دونوں ملکوں کی پیداواری کمپنیوں کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے میں زیادہ مدد فراہم کرے گی اور باہمی فائدے اور ہر ایک کی  جیت پر مبنی نتا ئج حاصل کئے جا ئیں گے۔