بیجنگ (شِنہوا) چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے پالیسیوں کے صحیح طور پر نفاذ کی کوششوں پر زور دیا ہے تاکہ مارکیٹ اداروں کو مشکلات پر قابو پانے میں مدد مل سکے اور ساتھ ہی مارکیٹ کی احیائے نو اور عوامی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے اصلاحات کو مزید گہرا کیا جاسکے ۔
لی نے یہ بات ریاستی انتظامیہ برائے مارکیٹ ضوابط (ایس اے ایم آر ) کے معائنہ کے دوران کہی جبکہ انہوں نے اسی روزایک سمپوزیم کی صدارت بھی کی۔
نیشنل انٹلیکچوئل پراپرٹی ایڈمنسٹریشن میں ایک رپورٹ کی سماعت کے دوران لی کے علم میں یہ بات لائی گئی کہ پیٹنٹ کے جائزے کے عمل میں درکار اوسط وقت میں پانچ سال پہلے کے مقابلے میں ایک تہائی کمی آئی ہے۔
انہوں نے جدت کے اطلاق اور تبدیلی کے عمل میں تیزی لانے اور صنعت کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے عمل کو فروغ دینے کے لیے اعلیٰ معیار اور کارکردگی کی حامل خدمات فراہم کرنے کی کوششوں پر زور دیا۔
ریاستی انتظامیہ برائے مارکیٹ ضوابط کےاعدادوشمار بارے ایک تجزیاتی مرکز میں لی کے علم میں یہ بات لائی گئی کہ چین کے مارکیٹ اداروں کی تعداد 10 برس قبل کے 5 کروڑ50لاکھ سے بڑھ کر اب 16 کروڑ90لاکھ ہو گئی ہے جبکہ خود روزگارکمانے والے افراد کی تعداد11 کروڑ سے زیادہ ہے۔
لی نے کہا کہ مارکیٹ اداروں کو فروغ دینے کے لیے کوششیں کی جانی چاہئیں۔
لی نے سمپوزیم میں کہا کہ چین نے حالیہ برسوں کے دوران مارکیٹ کے اداروں کی نشوونما اور حوصلہ افزائی کے لیے اصلاحات اور ترجیحی پالیسیوں کے امتزاج کا استعمال کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان اقدامات نے معیشت کی مستحکم کارگزاری کو برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔