دوشنبے(شِنہوا)چین کے ریاستی کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے تاجک ہم منصب، سراج الدین محردین کے ساتھ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے پر بات چیت کی۔ وانگ نے کہا کہ 30 سال قبل سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے چین۔ تاجکستان تعلقات نے تیزی سے ترقی کی ہے اور کئی کامیا بیاں حاصل کی ہیں۔ وانگ نے کہا کہ دونوں فریقوں نے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون بارے تعاون کی دستاویزات پر دستخط کرنے اور مشترکہ ترقی اور سلامتی کی کمیونٹی کی تعمیر میں پیش قدمی کی، بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین کے صدر شی جن پھنگ اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے فروری میں اہم بات چیت کی تھی جس میں دوطرفہ تعلقات کے لیے ایک نیا اسٹریٹجک منصوبہ تیار کیا گیا تھا۔وانگ نے کہاکہ چین تاجکستان کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کی 30ویں سالگرہ کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تیار ہے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ چین-تاجکستان کمیونٹی کی تعمیر کے لیے کوشاں ہیتاکہ دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی باہمی فائدہ مند تعاون کے مثبت امکانات فراہم کیے جا سکیں اور دوطرفہ تعلقات کی ترقی میں مضبوط رفتار کا اضافہ کیا جا سکے۔وانگ نے مزید کہا کہ چین تاجکستان کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ اور اس کے قومی حالات کے مطابق ترقی اور احیا کی راہ پر گامزن ہونے میں مضبوطی سے حمایت کرتا ہے تاکہ بین الاقوامی اور علاقائی معاملات میں زیادہ اہم کردار ادا کیا جا سکے۔اس موقع پر محردین نے کہا کہ تاجکستان اور چین اچھے پڑوسی، دوست اور شراکت دار ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک ہمیشہ پرامن طور پر ساتھ رہے ہیں اور باہمی فائدے حاصل کر رہے ہیں، جو ریاست سے ریاست کے تبادلے کی ایک مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ تاجکستان اپنے بنیادی مفادات کے تحفظ میں چین کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے اور ہمیشہ ایک چین کے اصول کی پاسداری کرتا ہے۔