• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 22nd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

پاکستانی اور چینی بچوں نے چین کا نیا سال خوشی اور یکجہتی کے ساتھ منایاتازترین

January 22, 2024

اسلام آباد(شِنہوا)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایسے وقت میں جب درجہ حرارت 10ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے آگیا ہے، اتوار کو سرد اوردھند آلود موسم میں روایتی چینی لال لالٹینوں سے سجا ہوٹل کا ہال گرم اور آرام کا باعث تھا جہاں چین کے نئے قمری سال کی مناسبت سے تقریب میں لوگ شریک تھے۔

"پاک چین دوستی زندہ باد" کے نعروں سے گونجتاہوا ہوٹل کا یہ ہال پاکستان اور چین دونوں ممالک کے لوگوں سے بھرا ہوا تھا جن میں اساتذہ، طلباء اور رضاکار شامل تھے۔

نئے قمری سال کے جشن کی اس  تقریب میں پاکستانی اور چینی بچوں کی جانب سے پیش کردہ روایتی رقص، سِٹ کامز اور کنگ فو سمیت شاندار پرفارمنس نے حاضرین کے دلوں کو خوشی، طمانیت اور ہم آہنگی سے بھر دیا۔

گالا کا آغاز چینی لڑکی لیو ہوئی جون کی جانب سے پیش کیے گئے کلاسیکی رقص "فلائنگ سویلو" سے ہوا۔اس موقع پرہوئی جون نے کہاکہ فلائنگ سویلو زمین پر بہار کی واپسی کی علامت ہیں۔ امید ہے کہ اس رقص کے ذریعے پاکستانی دوستوں کے لیے نئے سال کی خوشیاں آئیں گی۔

سنہری  گاؤن پہنے ہوئے، 8 سالہ طالبہ اور ڈانس پرفارمر سدرہ سجاد سے جب ان کے لباس اور کارکردگی کے بارے میں پوچھا گیا تو تقریب کے سبھی شرکا مسکرا دیے۔

سدرہ نے شِنہوا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج انہوں نے گانا گانے کے  لیے اپنا بہترین سنہری گاؤن پہنا ہے جو پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط اور دوستی کو نمایاں کررہاہے، میرے چینی دوستوں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ پیش  کیا ہے اور ان کے روایتی لباس سے وہ حقیقت میں بہت متاثر ہوئی ہیں۔

اسلام آباد میں یتیم بچوں کے لیے چین کے تعاون سے چلنے والے چائنہ پاکستان یوتھ ون ہارٹ سٹیپ اینڈ کیور ہوم (آئی سی او ایس ایچ) کے پاکستانی بچوں کی اکثریت نے اس گالا میں  شرکت کی،آئی سی او ایس ایچ کی ڈائریکٹر صوبیہ عدنان  نے کہا کہ چینی نئے سال کی تقریب نے یتیم بچوں کے چہروں کوجگمگا دیا ہے کیوں کہ وہ آج اپنے چینی دوستوں کے ساتھ خوشی اور مسرت کے لمحات کا مزہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور چین دونوں کی ثقافتیں انسان دوست اور خوبصورت ہیں،یہ گالا اس بات کا ثبوت ہے  کہ ہم ایک اور ہمیشہ کے دوست ہیں۔ ہم چینی عوام کے شکر گزار ہیں کہ وہ پاکستان میں ان غریب بچوں کے لیے امید کی کرن بنے ہوئےہیں۔ 

اسلام آباد میں  چین کے نئے قمری سال کی تقریب میں چینی بچے مزاحیہ خاکہ  پیش کرتے ہوئے۔(شِنہوا)

"ماں" کے نام سے بچوں کو ایک رقص کی تربیت  دینے والی شفا بٹ نے کہا کہ اس رقص کے ذریعے جس احترام کا اظہار کیا جاتا ہے وہ چینی معاشرے میں والدین اور بڑوں  کے لیے احترام کی ثقافت سے ملتا جلتا ہے ،دونوں ممالک کی ثقافتیں مثبت اقدار کو فروغ دیتی ہیں۔ پاکستانی بچوں کے رقص کو دیکھتے ہوئے ایک چینی لڑکےما یوشینگ  نے"کیموسان" رقص پیش کیا، جو چین میں انٹرنیٹ پر ان دنوں ہٹ ہے، "سبجیکٹ تھری" ڈانس جیسے اس رقص نے تقریب کو چار چاند لگادئے۔ ما یوشینگ نے کہا کہ وہ کئی دنوں سے اس رقص کی سخت مشق کررہے تھے  بس امید تھی کہ آج آپ لوگوں کو خوشی ملے ویسے میری کارکردگی خراب نہیں ہے۔ اس موقع پر شِنہوا سے گفتگو کرتے ہوئے گریٹ میپل سکول راولپنڈی کی سکول لیڈرعاصمہ منیر سلمان نے کہا کہ اس طرح کی ثقافتی تقریبات میں شرکت ہمیشہ سے ہی پرجوش اور خوشی کا باعث رہی ہے۔ عاصمہ منیرنے کہا کہ  دونوں ممالک کے بچوں نے  ایک دوسرے کی ثقافت کو سیکھنے، امن اور جامعیت کے تصورکو پیش کرنے کے لیے  موسیقی اور آرٹ کا استعمال کیا، جس سے آج دنیا کے لیے ایک اچھی مثال قائم ہوئی ہے۔ ہمیں اس تقریب میں آ کر بہت خوشی ہوئی اور ہم سب اس ثقافت کو جانتے ہیں کہ موسیقی، اور فنون کی کوئی سرحد نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ  ان کےسکول میں بہت سے پاکستانی طلباء چینی زبان، ثقافت اور چینی مارشل آرٹ سیکھ رہے ہیں اور یہ کہ اس طرح سے بچے ایک دوسرے کی ثقافت کو قبول کر رہے ہیں جو بہت خوشی کی بات  ہے کیونکہ اس سے عالمی سطح پر افہام و تفہیم اور اقوام کے درمیان پرامن تعلقات کو فروغ ملتا ہے۔