رم اللہ(شِنہوا)فلسطین کے وزیراعظم محمد اشتیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی(پی اے)کیلئے جمع کیے جانیوالے ٹیکس محصولات میں سے 60 کروڑ شیکل(17 کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر)کو روکنیکا اسرائیلی فیصلہ فلسطین کے مالی بحران کو مزید پیچیدہ بنا دے گا۔محمد اشتیہ نے مغربی کنارے کے شہر رم اللہ میں منعقدہ پی اے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس کے دوران کہا کہ اسرائیل کا غیر قانونی اور غیر منصفانہ فیصلہ قزاقی ہے جس سے ہمارے مالی بحرانوں میں مزید اضافہ ہو گا ، انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ فلسطینی قیادت کو قیدیوں کے اہل خانہ کیساتھ کیے گئے وعدوں سے باز نہیں رکھ سکے گا۔اسرائیل نے اتوار کے روز کہا کہ فلسطینی ٹیکس محصولات میں کٹوتی اسرائیلیوں کے خلاف حملے کرنیوالے افراد کیلئے مخر الذکر کیمعاوضے کو پورا کرنے کیلئے کی گئی ہے۔گزشتہ کچھ ماہ کیدوران ٹیکس محصولات میں اسرائیلی کٹوتی اور غیر ملکی امداد میں کمی کی وجہ سے فلسطینی اتھارٹی کو مغربی کنارے اور غزہ پٹی میں اپنے 1 لاکھ 34 ہزارسرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔فلسطینی اتھارٹی نے مالی بحران کی وجہ سے صرف 70 سے 80 فیصد تنخواہیں ادا کی ہیں۔