اقوام متحدہ(شِنہوا)افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے کہا ہے کہ طالبان غیر شادی شدہ خواتین یا ایسی خواتین جن کا کوئی مرد سرپرست نہیں، کو کام کرنے اور خدمات تک رسائی حاصل کرنے سے روک رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) کی طرف سے عائد کردہ یہ الزامات افغانستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کے حوالے سے حالیہ تازہ ترین رپورٹ میں تفصیل سے دئے گئے ہیں۔گزشتہ سال اکتوبر سے دسمبر تک کی اس جائزہ رپورٹ کا اعلان اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے چیف ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کیا۔
ڈوجارک نے بتایا کہ کابل میں یو این مشن کے حکام نے اس چیز کو نوٹ کیا ہے کہ ڈی فیکٹو حکام (طالبان) خواتین کے کام کرنے، تعلیم اور نقل و حرکت کی آزادی کے حقوق پر پابندیاں عائد کرتے ہیں اور وہ اس بات کا گاہے بگاہے اعلان کرتے رہتے ہیں۔ترجمان نے کہا ہے کہ یہ امر بالمعروف ونہی عن المنکر محکمے(ڈی پی وی پی وی) کے اہلکار ہیں جو خواتین کے حقوق میں رکاوٹ ڈالتے ہیں۔