بیجنگ(شِنہوا) بیلٹ اینڈ روڈ کی ترقی سے متعلق ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ (بی آر آئی) قدیم شاہراہ ریشم کی میراث اور امن وترقی کو فروغ دینے کے لیے نئے مواقع پیدا کررہا ہے۔
"دی بیلٹ اینڈ روڈ ڈویلپمنٹ اسٹڈیز - گلوبل ڈویلپمنٹ کے لیے ہم آہنگی کا نقطہ نظر" کے عنوان سے رپورٹ شِنہوا انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون کے موقع پر تھنک ٹینک ایکسچینج کے فورم میں جاری کی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گلوبلائزیشن مخالف موجودہ لہر اور "تاریخ کے خاتمے" کو فروغ دینے والی پیش گوئیاں انسانی تہذیب کےچہرے پر دھول کے سوا کچھ نہیں ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بی آر آئی جدید جغرافیائی مقامات اور دنیا کو نئی شکل دیتے ہوئے انسانیت کی فکری نشوونما کو تحریک دے رہا ہے۔ اس کا مقصد اعتماد، تعاون، مواقع کا اشتراک اور انفرادی اختلافات کا احترام کرتے ہوئے ایک پرامن اور ہم آہنگ ہم نصیب مستقبل کی تعمیر کرنا ہے۔
اس لحاظ سے، بیلٹ اینڈ روڈ صرف کنکریٹ کی سڑکوں کے بارے میں ہی نہیں ہے، بلکہ "تاؤ" کے بارے میں ہے، جس کا مطلب ہے ہم آہنگی کا فطرتی قانون۔ رپورٹ کے مطابق، بی آر آئی وژن ایک ایسا مقصد ہے جسے حاصل کیا جانا چاہئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی آر آئی انسانی تاریخ کے ایک نئے باب کا آغاز کر رہا ہے جس میں شریک ممالک ایک دوسرے سے جڑے ہوئے اور ہم نصیب مستقبل کو فروغ دے رہے ہیں۔