تاجکستان سے تعلق رکھنے والے گلوکار و انفلوئنسر عبدو روزک جنھوں نے حال ہی میں اپنی شادی کی منسوخی کا اعلان کیا، انکا کہنا ہے کہ ہماری چار ماہ قبل ہونے والی منگنی کے بعد جس قسم کی ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑا اس سے ہمارے تعلقات خراب ہوئے۔یاد رہے کہ انھوں نے اس سے قبل اپنی منگیتر امیرہ سے اپنی شادی کی منسوخی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی وجہ ہمارے ثقافتی اختلافات ہیں۔اپنے اس فیصلے کے بعد میڈیا سے تفصیلی گفتگو کے دوران عبدو روزک نے کہا جب مجھے پہلی بار احساس ہوا کہ شادی منسوخ کرنا پڑے گی تو یہ میرے لیے کافی جذباتی معاملہ تھا، دکھ کے ساتھ مایوسی بھی تھی۔ یہ کبھی بھی آسان اور قابل قبول نہیں ہوتا کہ آپ جو منصوبہ بنا رہے ہیں اور خواب دیکھ رہے ہیں وہ نتیجہ خیز نہیں ہوگا۔انھوں نے کہا کہ ان کے اہل خانہ بھی فطری طور پر اس فیصلے سے اداس ہیں۔ کیونکہ دونوں طرف سے نجانے کیا کچھ کیا گیا اور خوشیاں منانے کے منتظر تھے۔ عبدو روزک نے کہا کہ وہ مستقبل کیلئے صحیح انتخاب کی اہمیت کو بھی سمجھ گئے ہیں۔ دونوں خاندان چاہتے تھے کہ ہمارے لیے جو بہتر ہے وہ کیا جائے اور اختلافات کو آگے بڑھانے کے بجائے الگ ہونے کیلئے ہماری پسند کی حمایت کی گئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی