بھارتی ڈرامہ انڈسٹری کی دلکش اداکارہ انیتا حسن نندانی زچگی کے بعد لیے جانے والے اپنے طویل وقفے کے بعد اس وقت ٹیلی ویڑن سیریل 'سمن اندوری' میں دیویکا متل کے روپ میں نظر آرہی ہیں۔اداکارہ نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ انٹرویو میں شرکت کرتے ہوئے اپنی زندگی کے مختلف پہلو مداحوں سے شیئر کرتے ہوئے بیٹے کی پیدائش کے بعد زندگی میں آنے والی مختلف تبدیلیوں پر بھی کھل کر بات کی۔انیتا نے جہاں مداحوں کو نجی زندگی میں ہونے والی اپنی تمام کامیابیوں اور پریشانیوں سے ا?گاہ کیا وہیں انہیں نے مداحوں کو اسکول کے دنوں میں پیش آنے والا ایک تکلیف دہ واقعہ بھی سنادیا۔انیتا نے نے بتایا کہ کس طرح انہیں اپنے بچپن میں اسکول جاتے ہوئے راستے میں چھیڑ چھاڑ اور ہراسمنٹ کا سامنا کرنا پڑا جب وہ صرف 9 یا 10 سال کی تھیں۔ہراسمنٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انیتا کا کہنا تھا کہ 'جب ہم اسکول میں تھے تو امی ہمیں رکشے میں جانے کے لیے 10 روپے دیتی تھیں اور واپسی آتے وقت ہم پیدل واپس آیا کرتیتے تھے تاکہ اس رقم سے سموسے یا رول کچھ کھالیں'۔ انیتا نے مزید بتایا کہ اسکول سے پیدل واپسی پر ہفتے میں یا دو بار مجھے ایک رکشے والا نظر آتا تھا جو مجھے دیکھ کر اپنی پتلون اتارتے ہوئے نازیباں حرکات کرنے لگتا تھا'۔انیتا کا کہنا تھا کہ 'اس واقعے کے بعد انہوں نے اپنا روٹ تبدیل بھی کیا لیکن روٹ تبدیل ہونے کے باوجود انہیں یہی ڈر لگا رہتا تھا کہ وہ رکشہ ڈرائیور اب بھی ان کا پیچھا کر رہا ہے جو کہ میری بچپن کی ایک خوفناک یاد ہے'۔واضح رہے کہ بیٹے کی پیدائش کے بعد انیتا مکمل میٹرنیٹی بریک پر تھیں جس کے بعد انہیں نے حال ہی میں اپنے ڈرامہ سیریل 'سمن اندوری' سے شوبز انڈسٹری میں دوبارہ قدم رکھا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی