دماغ انسانی جسم کا سب سے قیمتی اور پیچیدہ حصہ ہے، جو نہ صرف ہماری جسمانی حرکات کو کنٹرول کرتا ہے بلکہ ہماری سوچ، جذبات، یادداشت، اور تخلیقی صلاحیتوں کا مرکز بھی ہے اور زندگی کے تمام پہلوں کو منظم اور متوازن رکھتا ہے۔حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سر پر چوٹ یا دماغی صدمہ انسانی جسم میں موجود غیر فعال وائرس کو دوبارہ متحرک کر سکتا ہے۔ خاص طور پر ہرپس سمپلیکس وائرس 1 (HSV-1) جیسے وائرس، جو عام حالات میں انسانی مدافعتی نظام کے تحت غیر فعال رہتے ہیں، دماغی چوٹ کے بعد بیدار ہو سکتے ہیں۔ اس عمل کا ممکنہ نتیجہ نیوروڈی جنریٹو بیماریوں جیسے الزائمر اور ڈیمینشیا کی شکل میں نکل سکتا ہے۔سر پر شدید چوٹ انسانی مدافعتی نظام کو متاثر کر سکتی ہے اور دماغ کے ٹشوز میں سوزش کا باعث بن سکتی ہے۔ تحقیق میں یہ دیکھا گیا ہے کہ چوٹ کے جواب میں غیر فعال HSV-1 وائرس دوبارہ فعال ہو سکتا ہے، جو نیوروڈی جنریشن کا عمل شروع کر دیتا ہے۔ یہ وائرس دماغی خلیوں میں نقصان دہ اثرات پیدا کرتا ہیمثلا:پروٹین کے گچھے اور الجھا، یہ الزائمر کی بیماری کی بنیادی نشانیاں ہیں۔ نیورو انفلیمیشن جس میں دماغ کے ٹشوز میں سوزش کی شدت بڑھ جاتی ہے، جو مزید نقصان کا باعث بنتی ہے۔
کریڈٹ : انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی