اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے شام کے شہری بنیادی ڈھانچوں پر صیہونی حکومت کے فضائی حملوں کو جنگی جرم قرار دیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق یہ بات امیر سعید ایروانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شامی سیکورٹی سے متعلق ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ شام کے کچھ حصوں میں غیر ملکی افواج کی غیر قانونی موجودگی نے دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے اچھے حالات فراہم کیے ہیں اور اس سے بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔ایرانی سفارتکار نے شام کے شمال مشرق میں غیر قانونی غیر ملکی طاقتوں کے حالیہ فضائی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق نہیں ہیں ۔ یہ حملے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ایروانی نے مزید کہاکہ اسرائیلی حکومت کے موجودہ حملے، خاص طور پر شام کے اہم شہری انفراسٹرکچر پر ٹارگٹ اور منظم حملے، بشمول 31 اگست کو حلب کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حملہ، بین الاقوامی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی اور جنگی جرم ہے۔اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل نمائندے نے کہا کہ ہم اسرائیلی حکومت کی طرف سے شام کی ارضی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی اور فضائی حملوں کے دہرانے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ایروانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت کو انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے جرائم کا جواب دینے کے لیے مجبور کرے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی