روسی افواج کی یو کرین کے وسطی دنیپروپیٹروسک کے علاقے میں شدید گولہ بھاری سے 13 افراد ہلاک ہوئے اور جنوب میں راکٹ حملہ میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق،یوکرائنی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین کے مختلف علاقوں میں روسی افواج نے گزشتہ رات بھر گولہ بھار ی کی۔ روسی ایئربیس پر ہونے والے دھماکوں کے بعد جس میں ایک شخص ہلاک ہوا تھا یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے وڈیو ں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ کریمیا سے شروع ہوئی تھی اور اس کی آزادی کے ساتھ ختم ہو گی۔ زیلنسکی نے منگل کے دھماکوں کا ذکر نہیں کیا لیکن کہاکر یمیا علاقہ یوکرینی ہے اور ہم اسے کبھی نہیں چھوڑیں گے۔روس کی وزارت دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی ائیر بیس پر دھماکے ہوئے ہیں۔ دریں اثنا، یوکرین نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔ کریمیا کو بین الاقوامی سطح پر یوکرین کے حصے کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے - لیکن بحیرہ اسود کے جزیرہ نما کو روس نے2014 میں ایک ریفرنڈم کے بعد ضم کر لیا تھا جسے عالمی برادری ناجائز سمجھتی ہے۔منگل کے روز، کریمیا کے مغرب میں نووفیدوریوکا کے قریب ساکی فوجی اڈ ہ کو لگا تار دھماکوں نے ہلا کر رکھ دیاتھا - نووفیڈوریوکا اور ساکی سیواستوپول کی بندرگاہ کے شمال میں تقریبا 50 کلومیٹر (30 میل) کے فاصلے پر ہیں، جو روس کے بحیرہ اسود کے بحری بیڑے کا گھر ہے، جو یوکرین کی ساحلی پٹی کی ناکہ بندی کی قیادت کر رہا ہے۔ ائیر بیس کو روس اس ائیر بیس کو یوکرین پر حملوں کے لیے استعمال کرتا ہے۔سوشل میڈیا پر فوٹیج میں ساحل سمندر پر جانے والوں کو دھماکوں کے ساتھ بھاگتے ہوئے دکھایا گیا ہے، عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے کم از کم 12 دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں۔ کریمیا کے روسی مقرر کردہ محکمہ صحت نے کہا کہ ایک شہری ہلاک اور دیگر آٹھ زخمی ہوئے ہیں۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی