i بین اقوامی

پاک چین تجارتی حجم 3 سے 5 سال میں دوگنا ہونے کا امکان ہے، سفیر معین الحقتازترین

September 07, 2022

چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق نے کہا ہے کہ گزشتہ سال پاک چین تجارتی حجم ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا، امید ہے اگلے 3 سے 5 سالوںمیں دوگنا ہو جائے گا ، پاکستان کی چین کو برآمدات بڑھانے کے لیے دونوں ممالک مل کر کام کر رہے ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کو خصوصی انٹرویو میں معین الحق نے کہا کہ ہر سال سی آئی ایف ٹی آئی ایس بڑھ رہا ہے اور بڑا اور بڑا ہوتا جا رہا ہے۔ میرے خیال میں یہ چین کی طاقت ہے ـ اختراعات، نئی ٹیکنالوجیز، نئے انداز، نئی ترقی ۔ معین الحق نے سی ای این کو بتایا کہ چین پہلے ہی پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور گزشتہ سال ہمار ا تجارتی حجم ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اگلے 3 سے 5 سالوں میں ہم اس کو دوگنا کر سکتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ دوطرفہ تجارت کو وسعت دینے خاص طور پر چین کو پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے دونوں ممالک مل کر کام کر رہے ہیں۔ سفیر نے نشاندہی کی کہ خدمات کی تجارت میں ہمارا تعاون اس وقت ایک کمزور شعبہ ہے، اس لیے سی آئی ایف ٹی آئی ایس کے اس پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے، ہمیں امید ہے کہ لاجسٹکس، مالیاتی خدمات، ای کامرس جیسی تجارت میں ہماری دو طرفہ تجارت میں بہتری آئے گی۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا یقیناً ہم نہ صرف سی آئی ایف ٹی آئی ایس میں بلکہ دیگر تجارتی میلوں میں بھی اپنی شرکت کے منتظر ہیں، جیسے کہ چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو نومبر میں منعقد ہونے والی ہے۔ اس موقع پر چین میں پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل قونصلر غلام قادر نے سی ای این کو بتایا یہ میلہ پاکستان اور دیگر ممالک کے لیے اپنی نمائندگی کرنے اور اپنی منفرد مصنوعات کی نمائش کا ایک شاندار موقع ہے۔ خدمات کے لحاظ سے یہ ان شعبوں میں سے ایک ہے جہاں ہم زیادہ توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور جہاں ہم دونوں ممالک کے کاروباری اداروں کے لیے جیت کا حل نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ غلام قادر نے کہا ہم چینی فرموں کی پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت کچھ کرنے کو ہے، اور ہم اس کے منتظر ہیں۔ بہتر ترقی کے لیے تعاون ، سرسبز مستقبل کے لیے اختراع کے موضوع پر سی آئی ایف ٹی آئی ایس 2022 کی میزبانی چین کی منسٹری آف کامرس اور بیجنگ کی میونسپل حکومت نے مشتر طور پر کی ۔ یہ چین کے لیے کھلے پن کو وسعت دینے، تعاون کو گہرا کرنے اور جدت طرازی کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے، جس نے عالمی خدمات کی صنعت اور خدمات کی تجارت کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی