ایران نے بغیرکسی معتبر ثبوت تہران کے خلاف نئے الزامات لگانے پر امریکی عدالتی حکام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات واشنگٹن کی جانب سے ایرانوفوبیا پھیلانیکی ناکام پالیسی کا تسلسل ہیں۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نصیر کنانی نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کے روز اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے گزشتہ روز ایرانی سپاہ پاسدران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی)کے ایک رکن پر سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیربرائے قومی سلامتی کے طور پر خدمات انجام دینے والے جان بولٹن کے قتل کی سازش کے الزام لگانے پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے بے بنیاد دعوں کا محرک سیاسی اور پروپیگنڈا مہم کے ذریعے ایران کے گردونواح کا ماحول خراب کرنے کی امریکی سازش کا حصہ ہے اور اس کے ذریعے امریکہ اپنے متعدد دہشتگردانہ جرائم پر جوابدہی سے بچنا چاہتا ہے جن میں وہ براہ راست ملوث رہا جیسے کہ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کا قتل یا ایسے معاملات جن میں امریکہ نے پس پردہ کردارادا کیا جیسے کہ داعش جیسے دہشتگرد گروہوں کو واشنگٹن کی حمایت حاصل رہی۔نصیرکنانی نے مزید کہا کہ امریکی عدالتی اور پروپیگنڈا نظام میں من گھرٹ اور بے بنیاد کہانیاں بنانا ایک بار بار دہرایا جانیوالا عمل بنتا جا رہا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس بار انہوں نے کہانی گھڑنے کے عمل کو آگے بڑھانے کیلئے جان بولٹن جیسے سیاسی طور پر ٹوٹے ہوئے اور بیکار عناصر کا استعمال کیا ہے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی