i بین اقوامی

متحدہ عرب امارات میں کورونا ایس او پیز میں مزید نرمی، پبلک مقامات پر ماسک پہننا لازمی نہیںہوگاتازترین

September 27, 2022

متحدہ عرب امارات نے کورونا ایس او پیز میں مزید نرمی کا اعلان کیا ہے۔ پبلک مقامات پر ماسک کا استعمال لازمی نہیں ہوگا۔ فیصلے پرعمل درآمد بدھ سے کیا جائے گا۔عرب میڈیا کے مطابق نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان ڈاکٹر سیف الظاہری نے بیان میں کہا کہ پابندیوں میں کمی کا فیصلہ مسلسل تین ماہ تک کورونا کے باعث اموات نہ ہونے اور صحت صورتحال مستحکم ہوجانے پر کیا گیا ہے۔نیشنل ایمرجنسی کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ بدھ 28 ستمبر سے کھلے اور بند مقامات جبکہ رفاح عام کے تمام اداروں میں ماسک کا استعمال لازمی نہیں، اختیاری ہو گا البتہ معمر افراد اورلاعلاج امراض میں مبتلا لوگوں کو ماسک کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔مساجد میں نمازیوں کے درمیان فاصلے کی پابندی ختم ہوجائے گی تاہم نمازیوں کے لیے گھروں سے جانمازیں لانے کی پابندی برقرار رہے گی۔ تعلیمی اداروں میں بھی کورونا ایس او پیز میں ترمیم کی گئی ہے۔ کھلے اور بند مقامات پر ماسک کا استعمال اختیاری کردیا گیا ہے جبکہ سول ایوی ایشن نے فضائی کمپنیوں کو اختیار دیا ہے کہ اگر وہ چاہیں تو مسافروں کو ماسک کے استعمال کا پابندی کرائیں اور پابندی ختم بھی کرسکتے ہیں۔امارات نے کورونا سے متاثرین کیلیے آئسولیشن کا دورانیہ کم کرکے پانچ دن کردیا ہے۔

اس کا اطلاق گھروں اور اداروں دونوں پر ہوگا۔ امارات میں آئندہ کورونا کی تازہ صورتحال سے متعلق اعدادوشمار بھی جاری نہیں کیے جائیں گے۔ یاد رہے کہ امارات میں 29 جنوری 2020 کو کورونا وائرس کا پہلا کیس ریکارڈ پرآنے کے بعد سے ایس اوپیزکی پابندی کی جارہی تھی۔ڈاکٹر سیف الظاہری نے کہا کہ وفاقی اداروں کے دفاتر میں ملازمین اور ملاقاتیوں پر گرین ٹریفک سسٹم کی پابندی برقرار رہے گی۔ علاوہ ازیں سیاحت اور معیشت کے شعبے کے کارکنان پر بھی یہ سسٹم لاگو رہے گا۔ اس کے تحت ہر ماہ ویکسین یافتگان اور ویکسین کی پابندی سے مستثنی افراد کو ٹیسٹ کراتے رہنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ صحت اداروں، مساجد، عبادتگاہوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کے ذرائع میں ماسک کی پابندی برقرار رہے گی۔ غذائی خدمات فراہم کرنے والوں اور کورونا متاثرین نیز مشکوک افراد کے لیے بھی ماسک کا استعمال ضروری ہوگا۔ یہ پابندی سماج کی سلامتی کی خاطر رکھی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہوٹلوں، عوامی پارکوں، تفریحی مقامات اور معاشی اداروں میں بھی گرین ٹریفک کا نیا سسٹم برقرار رہے گا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی