i بین اقوامی

متحدہ عرب امارات میں غیرملکی کارکنان کے اقامے کے اجرا کے لیے شرائط و ضوابط جاریتازترین

September 14, 2022

متحدہ عرب امارات نے غیرملکی کارکنان کے اقامے کے اجرا کے لیے شرائط و ضوابط جاری کیے ہیں۔اقامے اور امارات میں داخلے کیقانون سے متعلق لائحہ عمل پر عمل درآمد آئندہ ماہ سے شروع ہو گا۔ آجر کے ساتھ ملازمت کا معاہدہ پیش کرنے یا تقرر کے فیصلے کی کاپی فراہم کرنے پر اقامہ جاری کیا جائے گا۔ الامارات الیوم کے مطابق وفاقی اتھارٹی برائے قومی شناخت، شہریت و کسٹم و پورٹ سکیورٹی نے لائحہ عمل کے تحت ویزوں کے نئے ضوابط متعارف کرائے ہیں۔ امارات نے کفیل کے نظام کو خیر باد کہہ دیا ہے۔نئے لائحہ عمل میں کہا گیا ہے کہ وفاقی اتھارٹی آجر کے ساتھ ملازمت کے معاہدے سے منسلک غیرملکی کو تین شرائط پوری کرنے پر اقامہ جاری کرے گی۔پہلی شرط یہ ہے کہ غیرملکی کو امارات لانے والا ادارہ سرکاری ہو، یہ وفاقی ادارہ اور مقامی بھی ہو سکتا ہے۔ ملازمت کے معاہدے کی کاپی یا غیرملکی کے تقرر کے فیصلے کی دستاویز پیش کرنے پر ہی اقامہ جاری کیا جائے گا۔دوسری شرط یہ ہے کہ غیرملکی کو امارات لانے والا ادارہ وفاقی قانون کے دائرے میں آتا ہو یا خدمات فراہم کرنے والے کارکنان کے زمرے سے اس کا تعلق ہونا چاہیے۔تیسری شرط غیرملکی کو امارات لانے والا ادارہ وفاقی قانون کے آرڈیننس کے تمام احکام سے مستثنی ہونا ہے۔ اقامہ پرمٹ کے اجرا کے لیے متعدد ضوابط کی پابندی کرنا ہو گی۔ ملکی قوانین کے مطابق صحت مند ہو، اقامے کی میعاد کے دوران میڈیکل انشورنس کرائے ہوئے ہو اور مقررہ فیس ادا کرچکا ہو۔

لائحہ عمل میں بتایا گیا ہے کہ اقامہ پرمٹ دو سال کے لیے جاری ہوگا۔ اس میں دو سال یا اس سے زیادہ کی توسیع ہو سکتی ہے۔ ایک سال کے لیے بھی اقامہ پرمٹ جاری کرایا جا سکتا ہے۔ اقامے کے قانون سے متعلق لائحہ عمل پر عمل درآمد آئندہ ماہ سے ہوگا۔امارات نے اقامہ ضوابط کے نئے لائحہ عمل میں ایسے تارکین وطن کو بھی اقامہ جاری کرنے کی سہولت دی ہے جن کے پاس ملازمت کا معاہدہ موجود نہیں۔لائحہ عمل میں بتایا گیا کہ 9 صورتیں ایسی ہیں جن میں غیرملکی کو ملازمت کے بغیر اقامہ جاری کیا جا سکتا ہے۔ کسی یونیورسٹی یا کالج یا لائسنس ہولڈر ریسرچ یا تعلیمی ادارے کا طالب علم ہونا شرط ہے۔ایسے غیرملکی کو بھی ملازمت کے بغیر اقامہ جاری ہو سکتا ہے جو کسی سرکاری ادارے میں آن لائن کام کر رہا ہو۔ ریٹائرڈ غیرملکی کو بھی اقامہ جاری ہو سکتا ہے۔ امارات میں ریئل سٹیٹ کے مالک غیرملکی کو بھی اقامہ جاری ہو سکتا ہے۔امارات میں مقیم غیرملکی کے اہل و عیال کو بھی اقامہ جاری ہو گا۔ اس میں غیرملکی کے والدین کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے غیرملکی کا گرین اقامہ ہولڈر ہوناضروری ہے۔اماراتی شہری کے غیرملکی والدین، اولاد، شوہر یا بیوی کو بھی اقامہ بغیر ملازمت کے جاری ہوسکتا ہے۔ اسی طرح اس غیرملکی خاتون کو بھی بغیر ملازمت کے اقامہجاری ہوسکتا ہے جس کے اماراتی شوہر کا انتقال ہوگیا ہو یا جسے اس کے اماراتی شوہر نے طلاق دی ہو اور اس سے اس کا ایک بیٹا یا دیگر اولاد ہوں۔ ریاست کے سربراہ کے حکم پر انسانی بنیادوں پر کسی بھی غیرملکی کو ملازمت کے بغیر اقامہ دیا جاسکتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی