اقوام متحدہ میں ایک چینی مندوب نے متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور جنوبی یوکرین میں زاپوریژیا جوہری پاور پلانٹ میں حادثات کے خطرے کو کم کریں۔اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے کہا کہ یہ بات پریشان کن ہے کہ جوہری پاور پلانٹ حالیہ دنوں میں بھی گولہ باری کی زد میں تھا۔ اگرچہ گولہ باری سے ابھی تک پلانٹ کی حفاظت کو کوئی فوری خطرہ لاحق نہیں ہوا ہے، لیکن یہ کسی بھی لمحے تبدیل ہو سکتا ہے، اس حوالے سے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی(آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نینشاندہی کی ہے۔انہوں نے سلامتی کونسل کو بتایا "جوہری تنصیبات کی حفاظت اور سیکورٹی کی بات آتی ہے تو آزمائش اور غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی۔ کوئی بھی واقعہ یوکرین اور اس کے پڑوسی ممالک کے ماحول اور صحت عامہ کے لیے ناقابل واپسی نتائج کے ساتھ سنگین جوہری حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔" انھوں نے کہا"چین ایک بار پھر متعلقہ فریقوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں، بین الاقوامی قانون کی سختی سے پابندی کریں، ڈائریکٹر جنرل گروسی کے تجویز کردہ سات ستونوں پر عمل درآمد کریں، ایسے اقدامات سے گریز کریں جو جوہری تحفظ اور سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں، اور حادثات کے خطرے کو کم سے کم کیا جائے۔"چین نے ہمیشہ آئی اے ای اے کی حفاظت کی ذمہ داریوں کو اپنے مینڈیٹ کے مطابق سختی سے پورا کرنے اور جوہری حفاظت اور سلامتی کو فروغ دینے میں فعال کردار ادا کرنے کی حمایت ہے۔ گینگ نے کہا کہ موجودہ حالات میں، آئی اے ای اے کے لیے ضروری ہے کہ وہ جلد از جلد زاپوریژیا جوہری پاور پلانٹ کا دورہ کرے تاکہ حفاظت اور سلامتی کی صورتحال کا پیشہ ورانہ اور تکنیکی جائزہ لیا جا سکے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی