i بین اقوامی

مغربی کنارے میں اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئیتازترین

October 03, 2022

مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اسرائیلی افواجکی کارروائیوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 100 تک پہنچ گئی ۔برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق اس برس مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اسرائیلی افواج کے چھاپوں میں بڑے پیمانے پر اضافے کی وجہ سے کم از کم 100 فلسطینی مارے جا چکے ہیں۔یہ تعداد اس وقت 100 تک پہنچ گئی جب ہفتہ کو مشرقی یروشلم میں ایک 18 برس کے نوجوان کو گولی مار کرقتل کر دیا گیا۔اس واقعے کے ایک ہفتے بعد اسرائیلی فورسز نے مبینہ طور پر جنین میں ایک گھر پر ٹینک شکن میزائل فائر کیا، جس میں ایک گن مین اور تین دیگر افراد مارے گئے۔اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ سال سنہ 2015 کے بعد مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے لیے سب سے مہلک سال ثابت ہو رہا ہے۔اکثریت کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے گولی مار کرقتل کر دیا اور کئی افراد کو مسلح اسرائیلی شہریوں نے مار ڈالا۔بہت کم تعداد میں گولی چلانے والوں کی شناخت متازع ہے کہ کیا کسی فلسطینی نے ایسا کیا یا اسرائیل کی طرف سے ایسا ہوا۔ جبکہ فلسطینی سیکورٹی فورسز کی جانب سے ایک گرفتاری کے لیے مارے جانے والے چھاپے کے دوران ایک شخص کو گولی مار کرقتل کر دیا گیا۔جیسا کہ انسانی حقوق کے گروپ بڑھتے ہوئے خطرے کا اظہار کرتے ہیں تو ایسے ہی اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہلاک ہونے والے فلسطینیوں میں سے تقریبا پانچویں ہلاکت ایک بچے کی ہوئی، جن میں سے سب سے کم عمر 14 سال تھی۔

دریں اثنا امریکہ نے اس ہفتے ایک سات سالہ لڑکے کی بظاہر حرکت قلب بند ہونے سے موت کے بعد فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اسرائیلی فوج صرف اس وجہ سے ان کے آبائی گھر گئی کہ ان کے بھائیوں نے فوجیوں پر پتھرائو کیا تھا۔فوج کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں اس لڑکے کی تلاش اور موت کے درمیان کوئی تعلق نہیں۔ہلاکتوں کی فہرست میں عسکریت پسند گروپوں کے گن مین، کمسن اور نوجوان شامل ہیں، جنھیں مبینہ طور پر پتھر یا پٹرول بم پھینکنے کے بعد گولی مار دی گئی، غیر مسلح شہری اور راہگیر، مظاہرین اور آبادکاری کے مخالف کارکن، اور وہ افراد جو مبینہ طور پر چاقو سے حملے کرتے ہیں یا اسرائیلی فوجیوں یا عام شہریوں کے خلاف دوسرے ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہیں وہ بھی مارے جانے والوں کی فہرست کا حصہ ہیں۔فلسطینی حکام نے اسرائیل پر ماورائے عدالت قتل کے الزامات عائد کیے ہیں جبکہ اس عرصے میں اسرائیلیوں کے خلاف برسوں میں تشدد کی بدترین لہر بھی دیکھی گئی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی