امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ یوکرین کے علاقوں کے روس سے الحاق کے فیصلے کو کسی صورت میں بھی تسلیم نہیں کیا جائے گا۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق وائٹ ہائوس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق صدر بائیڈن نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ روس کے ساتھ یوکرینی علاقوں کے مبینہ الحاق کی حمایت کرنے والے کسی بھی فرد، ادارے یا ملک پر سخت پابندیاں عایدکرنے کے لیے امریکا کی مسلسل تیاری جاری ہے۔امریکی صدرنے اپنے یوکرینی ہم منصب ولادی میر زیلنسکی سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے علاقوں کے روس سے الحاق کے فیصلے کو کسی صورت میں بھی تسلیم نہیں کیا جائے گا۔امریکی صدر جو بائیڈن نے جلد ہی یوکرین کو 62 کروڑ 25 لاکھ ڈالر مالیت کے ہتھیاروں اور فوجی ساز وسامان کا نیا پیکج مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔صدر جو بائیڈن نے یوکرینی ہم منصب ولادی میر زیلنسکی کے ساتھ ایک فون کال میں اس پیکج کی اطلاع دی ہے اور یوکرین کی حمایت جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔بائیڈن نے کہا کہ یوکرین کو جب تک امریکی امدادکی ضرورت ہے، یہ جاری رہے گی۔ انھوں نے زیلنسکی کو مطلع کیا کہ یوکرین کو اضافی ہتھیاروں اور ساز وسامان، بشمول ہیمارس، آرٹلری سسٹم، گولہ بارود اور بکتر بند گاڑیاں دینے کا اعلان آج کیا جا رہا ہے۔دریں اثنا امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے کہا ہے کہ یہ ہتھیار اگست 2021 سے یوکرین کے لیے امریکا سے ہتھیاروں کی 22ویں کھیپ کے تحت مہیا کیے جائیں گے۔مسٹر بلینکن کے بقول اسلحہ کی اس تازہ ترین ترسیل سے جنوری 2021 سے اب تک یوکرین کو امریکا کی جانب سے مہیا کی جانے والی مجموعی فوجی امداد 17.5 ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کی ہو جائے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی