کویت میں غیرملکیوں کے لیے ملازمت کے دروازے بند ہونے لگے اور مزید 30 غیر ملکی ملازمین کو فارغ کر دیا گیا ، جن کی جگہ کویتی شہریوں کو ملازمتیں دی جائیں گی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق کویت کی وزارت انصاف نے اپنے شہریوں کے لیے ملازمتیں فراہم کرنے کے لیے ملک کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر پہلے مرحلے میں30 غیر ملکیوں کی خدمات ختم کر دی ہیں جن کی جگہ کویتیوں کو رکھا جائے گا، وزیر انصاف جمال الجلاوی نے کویت میں ملازمتیں دینے اور شہریوں کو بااختیار بنانے کے منصوبے کی نقاب کشائی کی۔اس ضمن میں کہا گیا ہے کہ وزیر کی ہدایات میں سرکاری ملازمت ایجنسی، سول سروس کمیشن کی طرف سے جاری کردہ 2017 کے فرمان کے تحت متبادل منصوبے کے تحت آنے والی ملازمتوں میں غیر کویتی ملازمین کے معاہدوں کو آگے بڑھنے سے روکنے اور تیزی سے ختم کرنے کی ضرورت شامل ہے تاہم یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ وزارت میں کتنے غیر ملکیوں کو تبدیل کیا جائے گا۔بتاتے چلیں کہ کویت نے حال ہی میں کویتائزیشن کے نام سے ایک پالیسی کے تحت اپنے شہریوں کے لیے ملازمتیں پیدا کرنے اور آبادیاتی عدم توازن کو دور کرنے کے لیے کوششیں تیز کر دی ہیں، اس وقت کویت کی 4.6 ملین کی مجموعی آبادی میں غیر ملکیوں کی تعداد تقریبا 3.4 ملین ہے۔
تاہم حالیہ مہینوں میں کویت میں غیر ملکیوں کے روزگار کو روکنے کے لیے آوازیں اٹھ رہی ہیں اور یہ الزامات لگائے جارہے ہیں کہ تارکین وطن کارکنوں نے کورونا وبا کے معاشی اثرات کے درمیان ملک کے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کو تنا کا شکار کیا۔اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے خلیجی ملک نے فیملی اور وزٹ ویزوں کا اجرا روک دیا، کویت کی وزارت داخلہ کی جانب سے غیر ملکیوں کو فیملی اور وزٹ ویزوں کا اجرا اگلے نوٹس تک معطل کیا گیا ہے، وزارت نے تمام 6 گورنریٹس میں ریزیڈنسی افیئر ڈپارٹمنٹ کو متعلقہ ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ غیر ملکیوں کو فیملی اور وزٹ ویزے جاری کرنا بند کر دیں تاہم اس فیصلے سے صرف ڈاکٹروں اور یورپی باشندوں کو باہر رکھا گیا ہے اور ایسے افراد جو پہلے ہی آن لائن ویزا کے لیے درخواست دے چکے ہیں یا جن لوگوں کو پہلے ہی ویزا جاری کیا جا چکا ہے وہ ملک میں داخل ہو سکتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی