چین کے شہر گوانگژو میں پاکستانی کمرشل قونصلر محمد عرفان نے کہا ہے کہ کینٹن میلہ پاکستانی کاروباری اداروں کو دنیا بھر میں ممکنہ سرمایہ کاروں، خریداروں اور شراکت داروں کو اپنی مصنوعات اور خدمات کی نمائش کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے، رواں سال 10 سے زائد پاکستانی کاروباری ادارے میلے میں شرکت کر رہے ہیں۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق 133 واں چین امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ میلہ، جسے کینٹن میلہ بھی کہا جاتا ہے، 15 اپریل کو شروع ہوا۔ یہ گوانگژو میں ہر سال منعقد ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے تجارتی میلوں میں سے ایک ہے۔ محمد عرفان نے چائنا اکنامک نیٹ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ رواں سال 10 سے زائد پاکستانی کاروباری ادارے میلے میں شرکت کر رہے ہیں اور حالیہ برسوں میں کینٹن میلے نے پاکستانی تاجروں کو دنیا کے ساتھ تجارتی تعلقات استوار کرنے کے بے شمار مواقع فراہم کیے ہیں۔
چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں گوانگ ڈونگ سمیت جنوبی چین کے خطے میں پاکستان کی برآمدات میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ 2019 میں یہ تقریبا 550 ملین ڈالر تھا جو 2022 میں بڑھ کر تقریبا 1 ارب ڈالر ہو گیا ہے کیونکہ یہاں کے لوگ پاکستان کے ساتھ بہت مماثلت رکھتے ہیں۔ یہاں کے لوگ جب پاکستانی مصنوعات دیکھتے ہیں تو ان کا رد عمل بہت مثبت ہوتا ہے۔ وہ پاکستانیوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ وہ پاکستانی مصنوعات خریدنا چاہتے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ اس مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی بہت زیادہ مانگ ہے اور مستقبل بہت روشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی کاروباری مالکان کئی دہائیوں سے کینٹن میلے میں شرکت کر رہے ہیں۔ آج کل یہ میلہ پاکستان اور چین کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
یہ پلیٹ فارم پاکستانی کاروباری اداروں کو بین الاقوامی کاروبار اور تجارتی طریقوں کے تازہ ترین رجحانات کی تفہیم کو فروغ دینے کے لئے کافی مواقع فراہم کرتا ہے۔ ہم بڑے مینوفیکچررز کو پاکستان لے جانے اور مینوفیکچرنگ شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم نے اس خطے میں پاکستان کے ریڈی میڈ گارمنٹس کی برآمد بھی شروع کر دی ہے اور یہاں پاکستان کی برآمدات کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ کینٹن میلہ پاکستانی تاجروں کو مقامی اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ وسیع پیمانے پر تجارتی روابط، شراکت داری اور نیٹ ورکس کو فروغ دینے کے لئے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کینٹن میلے کے ذریعے، پاکستانی کاروباری افراد کو تجارتی مصنوعات کی ایک وسیع رینج سے متعارف کرایا جاتا ہے، جسے وہ اپنے ملک میں درآمد اور تقسیم کرسکتے ہیں۔ یہ پلیٹ فارم اپنے کاروبار کو وسعت دینے کے لئے نئے آئیڈیاز اور مصنوعات کی تلاش میں پاکستانی کاروباری اداروں کے لئے ون اسٹاپ شاپ پیش کرتا ہے۔ 15 اپریل سے 5 مئی تک جاری رہنے والے اس برآمدی میلے میں 54 نمائشی سیکشنز اور تقریبا 70 ہزار نمائشی بوتھ اور 73 فیصد نمائش کنندگان کا تعلق بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سے منسلک ممالک اور خطوں سے ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی