سمندری طوفان فیونا نے کینیڈا کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد ہر طرف تباہی مچادی جس کے نتیجے میں ایک خاتون ہلاک ہوگئی جبکہ کینیڈا کے صوبے نیو فاونڈ لینڈ میں متعدد مکانات تباہ اور تیز ہوائوں سے درخت اکھڑ گئے،طوفان نے بجلی کی ترسیل کا نظام درہم برہم کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق کینیڈا کے مشرقی ساحل سے ٹکرانے والے طاقتور طوفان فیونا نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا دی۔طوفان کے بعد حکام کی توجہ بڑے پیمانے پر صفائی ستھرائی کی کوششوں، نقصانات کا تخمینہ لگانے اور بجلی اور ٹیلی کام سروسز کی بحالی پر مرکوز ہوگئی ہے، جنہوں نے خبردار کیا کہ بحالی میں ایک طویل عرصہ لگے گا۔پولیس نے بتایا کہ پورٹ آکس باسکیس میں طوفان کے دوران ایک 73 سالہ خاتون کی موت ہوگئی، جو کہ نیو فانڈ لینڈ کے جنوب مغربی سرے پر واقع سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہروں میں سے ایک ہے، جس میں صرف 4,000 سے زیادہ رہائشی ہیں۔
تاریخی طوفان انتہائی شدید ہوائوں کے ساتھ مشرقی کینیڈا کے ساحل سے ٹکرایا، جس نے آبادی کو زبردستی انخلا پر مجبور کیا، درختوں اور بجلی کی لائنوں کو اکھاڑ پھینکا، اور بہت سے گھروں کو 'ملبے کا ڈھیر' بنا دیا۔کینیڈین ہریکین سینٹر نے اندازہ لگایا کہ فیونا، کینیڈا میں ریکارڈ پر سب سے کم دبا والا زمینی طوفان تھا۔وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈین مسلح افواج کو صفائی میں مدد کے لیے تعینات کیا جائے گا، فیونا نے کافی نقصان پہنچایا ہے اور بحالی کے لیے بڑی کوشش کی ضرورت ہوگی۔پاور کمپنیوں نے خبردار کیا ہے کہ بجلی بحال ہونے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔طوفان کی وجہ سے کینیڈا کے پانچ ساحلی صوبوں کے کچھ حصوں میں شدید بارشیں ہوئیں اور 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں۔طوفان سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کے لیے فوج کو تعینات کیا گیا ہے۔کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے طوفان سے ہونے والے نقصانات کے بعد اپنا جاپان کا دورہ منسوخ کردیا۔جسٹن ٹروڈو کو سابق جاپانی وزیراعظم شنزو ایبے کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے جاپان جانا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی