روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ایک قریبی ساتھی نے کہا ہے کہ ماسکو کو آخری حد تک دھکیلے جانے کی صورت میں اسے اپنے دفاع کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کا حق حاصل ہے اوریہ محض بلفنگ یعنی خالی خولی دھمکی نہیں ہے۔امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق دمتری میدویدیف نے، جو سابق صدر رہ چکے ہیں اور اب روس کی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین ہیں، یوکرین پر جوہری حملے کے کسی منظر نامے کا خاکہ بیان کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ایسی صورت میں امریکی قیادت میں نیٹو فوجی اتحاد 'جوہری تباہی سے بہت خوفزدہ ہو گا اور ردعمل کے طور پر وہ براہ راست ایسے تنازعے میں نہیں پڑے گا۔خیال رہے کہ صدر پوٹن نے گزشتہ ہفتے دوسری جنگ عظیم کے بعد روس میں پہلی بار ریزور فوجوں کومتحرک کرنے کا حکم دیا تھا اور یوکرین کے بڑے حصے کو ضم کرنے کے منصوبے کی حمایت کی تھی۔ساتھ ہی پوٹن نے مغرب کو یہ کہتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ وہ روس کے دفاع کے لیے جوہری ہتھیار استعمال کرنے کے لیے تیار ہوں گے اور یہ کوئی جھانسہ نہیں ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی