سعودی عرب کی خواتین میں فضائی یوگا کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، جس میں آپ کو اپنی لچک اور طاقت بڑھانے میں مدد کرنے کے لیے ایک جھولا ڈیزائن کیا گیا ہے جو آپ کو اپنے کندھوں، ریڑھ کی ہڈی یا سر پر اضافی دبا ڈالے بغیر مزید مشکل پوز کرنے کے قابل بناتا ہے۔ عرب نیوز کے مطابق زمین سے چند فٹ اوپر منڈلانا، بے وزن پرواز کرنا اور کشش ثقل کے قوانین کی خلاف ورزی خواتین کو فضائی یوگا کے فن کی مشق کرنے کی طرف راغب کر رہی ہے، فضائی یوگا کلاس میں چٹائی پر کیے گئے یوگا سے ملتے جلتے پوز کیے جاتے ہیں لیکن اس میں اپنے جسمانی وزن کو خود کو سہارا دینے کے لیے استعمال کرنے کے بجائے آپ چھت سے لٹکا ہوا ایک جھولا استعمال کرتے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب میں فضائی یوگا زیادہ مقبول 2017 کے بعد ہونا شروع ہوا جب مملکت میں لائسنس یافتہ خواتین کے جم کھولنے کی اجازت دی گئی اور آج سعودی عرب میں ایریل ہیماک، سلکس، اور ہوپ بذریعہ ایریل آرٹس میں 508 تصدیق شدہ انسٹرکٹرز ہیں، سعودی فضائی فٹنس فری لانس اور یوگا ٹیچر سارہ فرہود کا فضائی یوگا سے تعارف اس وقت ہوا جب وہ میڈیکل اسکول میں تھیں، انہوں نے بتایا کہ میں یوگا کرنے جاتی تھی جہاں تبدیلی کے لیے میں نے فضائی یوگا کی کلاس لینے کا فیصلہ کیا پھر میں نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا، 2016 میں فری لانس انسٹرکٹر بن گئی اور ریاض بھر کے متعدد اسٹوڈیوز میں فضائی فٹنس کلاسز لے رہی ہوں۔ایرئیل یوگا
انسٹرکٹر روا الصحہاف نے کہا کہ لڑکیاں اس میں دلچسپی رکھتی ہیں اور انہیں چیلنج پسند ہے، وہ جھولے پر بھروسہ کرتی ہیں اور وہ الٹا ہونے سے نہیں ڈرتیں، انہیں سخت پوز لینے کی ترغیب دی جاتی ہے جس کے لیے وہ اپنے جسم پر بھروسہ کرتی ہیں، مجھے لگتا ہے نئی نسل زیادہ حوصلہ مند اور پرجوش ہے، اگر آپ کی زندگی تنا کا شکار ہے تو اس جمود کو توڑنے کے طریقے کے طور پر فضائی یوگا کی کوشش کریں اور الٹا ہونے کی خوشی کو دوبارہ دریافت کریں، میں نے بہت سی کلاسوں میں شرکت کی ہے جہاں ہر ہنس رہا ہوتا ہے کیوں کہ وہ اچھا وقت گزار رہے ہیں اور آپ اپنے آپ کو گہری سانس لینے اور اس لمحے سے لطف اندوز ہونے کی اجازت دے سکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ میں پیرس میں تھی جب مجھے فضائی یوگا سے متعارف کرایا گیا اور میں نے اسے واپس گھر لے جانے کا فیصلہ کیا کیوں کہ جب میں سعودی عرب واپس آئی تو مجھے جدہ میں یہ کہیں نہیں ملا، اس لیے میں نے جدہ میں ایک فضائی یوگا اسٹوڈیو کھولنے کا فیصلہ کیا، یہ ایک گھریلو اسٹوڈیو کے طور پر شروع ہوا اور پھر میں نے دوسرے جمز میں کلاسز دینا شروع کر دیں اور بالآخر 2018 میں میں نے سعودی عرب میں ایریل آرٹس کے نام سے اپنا اسٹوڈیوکھول لیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی