جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول کے ضلع ایٹایون میں ہالووین کی تقریبات کے دوران بھگڈر سے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ واقعہ ہفتہ کی شب پیش آیا تھا۔ وزارت داخلہ و تحفظ کے مطابق اس واقعے میں کم از کم 155 افراد ہلاک اور 152 زخمی ہوئے ہیں۔ مرنے والوں میں 26 غیرملکی بھی شامل ہیں جن کا تعلق 14 ممالک سے ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ 30 افراد کی حالت نازک ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ واقعہ سیئول کے معروف نائٹ لائف ضلع میں ایک تنگ پہاڑی گلی میں بڑی تعداد میں لوگوں کے یکجا ہونے اور دھکم پیل کی وجہ سے پیش آیا۔ ہلاک شدگان میں سے زیادہ تر متاثرین 20 اور 30 سال کی عمروں کے تھے۔ اس کے علاوہ 100 خواتین ایسی تھیں جو کمزور ہونے کے سبب دھکم پیل برداشت نہ کرسکیں۔ رش والی سڑکوں پر پھنس کر کچلے جانے والے ہجوم پر قابو پانے کے لئے پولیس افسران کی بھی کمی تھی۔ یہ کشتی الٹنے کے واقعے کے بعد سے اب تک کا سب مہلک حادثہ قرار دیا جارہا ہے۔ 2014 میں کشتی الٹنے کے اس واقعے میں 304 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔ حکومت نے اس سانحے پر ہفتہ تک ایک ہفتے کے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی