گروپ سیون (جی 7) ممالک کے وزرائے خزانہ نے روسی تیل کی قیمت کو ایک مقررہ حد میں رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن نے عمل درآمد کی تفصیلات بتائے بغیر ایک بیان میں کہا کہ قیمت کی مقررہ حد کو حتمی شکل دینے اور اس پرعملدرآمد سے جی سیون ممالک یوکرین جنگ کے لیے روس کی فنڈنگ کے اہم ذریعہ کو نمایاں طور پر کم کر دیں گے جبکہ روسی تیل کی کم قیمتوں پر ترسیل برقرار رکھ کر توانائی کی عالمی منڈیوں میں سپلائی برقرار رکھی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آج کا یہ اقدام روسی مالیات کو ایک بڑا دھچکا پہنچانے میں مددگار ہوگا اور یوکرین میں لڑائی جاری رکھنے کی صلاحیت کو کم کرنے کے ساتھ روسی معیشت کی ابتری کی رفتار کو تیز کردے گا۔ییلن نے کہا کہ وہ اپنے جی 7 اتحادیوں اور نئے اتحادی شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کی خواہاں ہیں- کیونکہ ہم آنے والے ہفتوں میں قیمت کی مقررہ حد کے نفاذ کو حتمی شکل دینے کے لیے تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ جی 7 کے منصوبے کو مکمل طور پر مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے، روس کے نائب وزیر اعظم الیگزینڈر نوواک نے کہا کہ روس ان ممالک کو تیل اور پیٹرولیم مصنوعات فراہم نہیں کرے گا جو قیمت کی حد کی حمایت کرتے ہیں، انہوں نے خبردار کیا کہ یہ اقدام تیل کی عالمی منڈی کو تباہ کر سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی