رہوڈس جزیرے کے قریب بحیرہ ایجیئن میں رات کے وقت پناہ گزینوں اور تارکین وطن افراد کو لے جانیوالی کشتی ڈوبنے کے باعث درجنوں افراد لاپتہ ہو گئے ہیں جبکہ 29 دیگر کو بچا لیا گیا ہے۔یونان کے کوسٹ گارڈز حکام نے بدھ کیروز بتایا کہ کوسٹ گارڈ کے 2 بحری جہاز ، یونانی بحیرہ کا ایک جہاز ، قریب موجود 3 بحری جہاز اور فضائیہ کا ایک ہیلی کاپٹر رہوڈس کے جنوبی سمندری علاقے میں جاری تلاش اور بچا ؤکی کارروائی میں شریک ہیں۔علاقے میں بیفورٹ اسکیل پر 6 تک کی تیزہواں کی وجہ سے آپریشن میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے۔یونانی کوسٹ گارڈ کی جانب سے ای میل کی جانیوالی پریس ریلیز کے مطابق زندہ بچ جانے والوں نے بتایا ہے کہ کشتی 2 دن قبل بحیرہ روم کے ساحل پر واقع ترکی کے سب سے بڑے شہر انطالیہ سے روانہ ہوئی تھی جس کی آخری منزل اٹلی تھی اوراس میں 60 سے 80 افراد سوار تھے۔2015 میں بڑی تعداد میں پناہ گزینوں اور تارکین وطن افراد کی آمد کا سلسلہ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 10 لاکھ سے زائد افراد یونان پہنچ چکے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر 2016 کے موسم سرما میں سرحدوں کی بندش تک بلقان کے راستے دوسرے یورپی ممالک کے سفر پر نکل گئے تھے ۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی