یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی شہر ایزیوم کے قریب جنگل میں انہیں اجتماعی قبریں ملی ہیں۔ اس علاقے پر روسی افواج کا قبضہ تھا اور چند روز قبل ہی یوکرین کے فورسز نے اسے دوبارہ اپنے کنٹرول میں لیا تھا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے قوم سے اپنے خطاب میں اجتماعی تدفین کے مقام کی دریافت کا انکشاف کیا، جس میں ان کے مطابق تقریبا 440 لاشیں پائی گئی ہیں۔ انہوں نے اپنے معمول کے خطاب میں کہا، ''خارکیف کے ایزیوم علاقے میں ایک اجتماعی تدفین کی جگہ ملی ہے۔ اس حوالے سے، وہاں پہلے سے ہی ضروری طریقہ کار شروع ہو چکے ہیں۔ جمعے کے روز مزید معلومات، واضح اور تصدیق شدہ معلومات فراہم کی جائیں گی۔''یوکرینی صدر نے مزید کہا، ''ہم چاہتے ہیں کہ دنیا کو معلوم ہو کہ حقیقت میں کیا ہو رہا ہے اور روسی قبضے کی وجہ سے ہوا کیا ہے۔'' انہوں نے مزید کہا کہ پہلے، ''بوچا پھر ماریوپول اور اب بدقسمتی سے ایزیوم... روس ہر جگہ موت کو چھوڑتا جا رہا ہے، اور اسے اس کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔''گزشتہ ہفتے یوکرین کی جوابی کارروائی کے بعد ماسکو نے خارکیف کے ایزیوم اور دیگر علاقوں سے اپنی فوج کو پیچھے ہٹا لیا تھا، جس کی وجہ سے ہزاروں روسی فوجیوں کو فرار ہونے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔خارکیف علاقے کے پولیس سربراہ سرہیبولوینوف، جو اس واقعے کی تفتیش کر رہے ہیں، نے جمعرات کو برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز کو بتایا کہ اجتماعی قبر سے ملنے والی ہر لاش کی فورینزک تفتیش کی جا رہی ہے۔بولوینوف نے کہا، ''میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ آزاد کرائے گئے (علاقوں) کے ایک بڑے قصبے میں یہ سب سے بڑی تدفین کی جگہوں میں سے ایک ہے440 لاشوں کو ایک ہی جگہ دفن کیا گیا۔'' ان کا مزید کہنا تھا، ''کچھ کی موت توپ خانے کی فائر کی وجہ سے ہوئی...کچھ کی موت فضائی حملوں کی وجہ سے ہوئی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی