یوکرین کی جانب سے جوابی حملوں نے روسی افواج کو اپنے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں سے تیزی سے پسپائی پر مجبور کر دیا ہے۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ یوکرینی افواج نے روسی فوجوں پر جوابی حملے کرتے ہوئے روس کے قبضے سے مزید علاقہ چھڑا لیا ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق صدر زیلنسکی نے جاری اپنے ایک بیان میں دعوی کیا ہے کہ یوکرینی افواج نے خارخیو کے خطے میں تقریبا آٹھ ہزار کلومیٹر کے علاقے کا دوبارہ قبضہ حاصل کر لیا ہے۔انھوں نے اپنا تمام علاقہ دوبارہ حاصل کرنے کا عزم بھی دہرایا ہے۔ روئٹرز کے مطابق یوکرین کے صدر نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ روسی افواج کے قبضے سے واپس لیے گئے آدھے سے زیادہ علاقے کو محفوظ بنا دیا گیا ہے اور دیگر حصے میں بحالی اور استحکام کا کام جاری ہے۔۔جنوب میں خیرسون کے علاقے میں بھی یوکرینی افواج کے جوابی حملے جاری ہیں جبکہ ملک کے مجموعی رقبے کے پانچویں حصے پر اب بھی روسی افواج کا قبضہ ہے لیکن روسی فوجیوں کی پسپائی کو بہت سے مبصرین یوکرین کی اہم کامیابی قرار دے رہے ہیں۔امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ یوکرین نے روسی افواج کو پسپائی پر مجبور کر کے اہم کامیابی حاصل کی ہے تاہم یہ کہنا مشکل ہے کہ جنگ اس وقت ایک اہم موڑ پر ہے۔دوسری جانب آئندہ چند روز میں امریکہ کی جانب سے ممکنہ طور پر یوکرین کے لیے ایک نئی عسکری امداد کا اعلان متوقع ہے جبکہ یوکرین یہ توقع کر رہا ہے کہ روس موسم سرما سے قبل اس کی انرجی انفراسٹرکچر پر حملوں میں تیزی لائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی