چین نے یوکرین بحران کے حل کی کوششوں میں تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ سفارتی مذاکرات کو ایک موقع دیں۔اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے سلامتی کونسل میں یوکرین سے متعلقہ مسودہ قرارداد پر چینی ووٹ کے بارے میں اپنی وضاحت میں کہاکہ چین تمام متعلقہ فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے، کشیدگی میں اضافے کا سبب بننے والے اقدامات سے گریز اور سفارتی مذاکرات کو موقع دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔البانیہ اور امریکہ کی طرف سے پیش کردہ مسودہ قرارداد روس کی جانب سے ویٹو کرنے کے باعث سلامتی کونسل سے منظور نہیں ہوسکی تھی جبکہ چین، بھارت، برازیل اور گیبون نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تھا۔ژانگ نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر چین کا موقف اصولی اور واضح ہے۔ تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کیا جانا چاہیے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے تمام فریقین کے جائز تحفظات کو سنجیدہ لینا چاہیے اور بحران کے پرامن حل کے لیے سازگار ماحول کی حمایت کی جانی چاہیے۔سفیرنے کہا کہ جلد از جلد جنگ بندی کی کوشش کے لیے چین سمجھتا ہے کہ اولین ترجیح یہ ہے کہ کشیدہ صورتحال کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے فریقین کی جلد از جلد سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی رہنمائی کی جائے تاکہ مذاکرات میں لائے جانے والے جائز خدشات اور قابل عمل آپشنز کے ساتھ سیاسی تصفیہ کا دروازہ کھولا جا سکے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی