فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس)نے اعلان کیا ہے کہ حماس کا ایک اعلی سطحی وفد 10 برسوں کے دوران پہلی مر تبہ شام کا دورہ کر رہا ہے۔غزہ میں حماس کے ترجمان حازم قاسم نے شِنہوا کو بتایا کہ بد ھ کے روز ہو نے والے وفد کے دورے کی سربراہی تحریک کے رہنما خلیل الحیا کریں گے جوکہ حماس کے بیورو برائے عرب اور اسلامی تعلقات کے انچارج ہیں۔قاسم نے کہا کہ حماس تحریک کا وفد دمشق کا دورہ کرنے والے ایک وسیع تروفد کا حصہ ہے جس میں کئی دیگرفلسطینی دھڑے شامل ہیں۔ قاسم نے تاہم یہ بتانے سے انکار کیا کہ آیا حماس کے رہنما شامی حکام کے ساتھ بات چیت یا ملاقاتیں کریں گے۔حماس نے 15 ستمبر کو اعلان کیا تھا کہ وہ فلسطینی عوام اور ان کے منصفانہ مقاصد کے حصول کے لیے شام کے ساتھ ٹھوس تعلقات استوار کرے گا اور اس میں پیشرفت کے لئے کام جاری رکھے گا۔حماس کی قیادت نے 1999 کے بعد سے دمشق کو اپنا ہیڈ کوارٹر بنا رکھا تھا۔ تاہم سال 2012 میں شامی بحران کے پھیلا کے بعد یہ تحریک شام سے نکل آئی اور اس وقت قطر اور ترکی میں قائم ہے۔ اس فیصلے کے باعث ان کے شامی قیادت کے ساتھ اختلافات نے جنم لیا تھا ۔حماس کے ذرائع میں سے ایک نے جون میں شِنہوا سے بات کرتیہوئے یہ انکشاف کیا تھا کہ لبنانی حزب اللہ کی قیادت کی جانب سے فریقین کو ایک دوسرے کے قریب لانے کی کوششوں کے نتیجے میں اس تحریک اورشام کے درمیان تعلقات کی بحالی میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی