فلسطین کے علاقے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی کارروائی سے ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق شمال مغربی کنارے کے شہر نابلس کے نزدیک قراوت بنی حسن میں ہونے والی جھڑپوں میں دو فلسطینی شدید زخمی ہوگئے۔بیان میں کہا گیا کہ زخمی ہونے والے 30 سالہ مجاہد داد زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔دوسری جانب، اسرائیلی فوج نے روایتی بیان میں کہا کہ مشتبہ افراد نے فوجیوں پر پتھر پھینکے جس پر فوج نے پرتشدد ہنگامہ کرنے والوں پر جوابی فائرنگ کی۔اقوام متحدہ کے مطابق رواں سال کے آغاز سے اب تک 100 سے زائد فلسطینی جنگجو اور شہری شہید ہوگئے ہیں جہاں مقبوضہ مغربی کنارے میں تقریبا سات برسوں میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔رپورٹس کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے قریب روزانہ چھاپوں کے ردعمل میں اسرائیلی فوجیوں پر جوابی حملوں اور پرتشدد واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔رواں سال کے شروع میں اسرائیل میں شہریوں پر حملے ہوئے تھے، جس کے بعد اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے۔واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967 کی 6 روزہ جنگ کے بعد سے مغربی کنارے پر قبضہ کر رکھا ہے۔فلسطینی علاقوں میں شہری امور کے ذمہ دار اسرائیلی وزارت دفاع کے ادارے کوگاٹ نے کہا کہ نابلس میں دہشت گردوں کے 164 خاندانوں کے اسرائیل میں داخل ہونے کے اجازت نامے واپس لینے کا اعلان کیا گیا ہے۔کوگاٹ کے سربراہ غسان الیان نے ایک بیان میں الزام عائد کیا کہ نابلس کی شہری آبادی کے درمیان دہشت گرد چھپے ہوئے ہیں انہیں یہ سمجھنا چاہیے کہ سیکورٹی سروسز کو ان کا علم ہے اور ان کے عمل کی وجہ سے ان کے خاندانوں پر پڑے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی