i بین اقوامی

دنیا میں انسانی ترقی کے حوالے سے تشویش ناک رپورٹ سامنے آ گئیتازترین

September 12, 2022

دنیا میں انسانی ترقی کے حوالے سے تشویش ناک رپورٹ سامنے آئی ہے، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دنیا کے 90 فی صد ممالک میں معیار زندگی روبہ زوال ہو گئی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 2021 میں دنیا کے 90 فی صد ممالک میں حالات زندگی بہتر ہونے کی بجائے مزید ابتر ہو گئے ہیں۔جب 32 برس قبل پہلی بار انسانی ترقی کے معیار کے اعداد و شمار جمع کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا، اس کے بعد پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ گزشتہ دو برسوں سے مسلسل عالمی سطح پر انڈیکس میں کمی واقع ہوئی ہے۔تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے مشترکہ اثرات، یوکرین میں جنگ اور کرونا وائرس کی وبا نے ایک ایسی غیر یقینی صورت حال پیدا کر دی ہے جو عالمی معیار زندگی کو نیچے کی جانب دھکیلتی جا رہی ہے۔یو این ڈی پی کا کہنا ہے کہ اس گراوٹ کی وجہ سے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران جو فوائد حاصل ہوئے تھے وہ بھی ضائع ہو گئے ہیں، نیز انسانی ترقی میں مسلسل محرومی اور عدم مساوات، اس نئی غیر یقینی صورت حال کی پیچیدگی سے نمٹنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔واضح رہے کہ یو این ڈی پی انسانی ترقی کے اپنے انڈیکس کے لیے کسی بھی ملک میں صحت، تعلیم اور معیار زندگی کو معیار بناتا ہے۔اقوام متحدہ کے تازہ انڈیکس کے مطابق سوئٹزرلینڈ دنیا کا سب سے زیادہ ترقی یافتہ ملک ہے، ناروے اور آئس لینڈ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔1990 میں جب پہلی معیار زندگی سے متعلق اس طرح کی درجہ بندی کا آغاز ہوا تھا، اس وقت امریکا نے پہلی پوزیشن حاصل کی تھی، لیکن اس کے بعد سے اب امریکا بھی 21 ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے۔ ہانگ کانگ ایشیا میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ ملک ہے اور علاقائی سطح پر چوتھے نمبر پر آیا ہے۔درجہ بندی کے حساب سے سب سے کم ترقییافتہ ملک میں جنوبی سوڈان کا نام ہے، اور اس کے بعد چاڈ اور نائیجر ہیں۔ جب کہ شمالی کوریا، صومالیہ، ناورو اور موناکو سے متعلق انڈیکس میں کوئی معلومات شامل نہیں کی گئی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی