دبئی میں ایک اکائونٹنٹ اور اس کے بھائی کو تمباکو کی تجارتی کمپنی سے 5 لاکھ درہم سے زیادہ کی چوری کے جرم میں پانچ سال قید کی سزا سنادی گئی۔ خلیج ٹائمز کے مطابق دبئی سلیکون اویسس میں واقع کمپنی کے لیے کام کرنے والے ایک سرمایہ کار نے بتایا کہ اس نے کیشئر سے کہا وہ کمپنی کی خریداریوں کی ادائیگی کے لیے لاکر سے کچھ رقم لے آئے تاہم چند لمحوں بعد اس نے کیشئر کی چیخ سنی، موقع پر پہنچ کر اس نے کیشیئر کو بے ہوش اور رقم والے لاکر کو خالی پایا۔ بتایا گیا ہے کہ کمپنی کی سکیورٹی ٹیم کو نگرانی کے کیمروں کی جانچ کے لیے بلایا گیا، فوٹیج میں دکھایا گیا کہ دو افراد کام کے اوقات سے باہر سیف کے کمرے میں داخل ہوئے تھے، پولیس کو اطلاع دی گئی اور فوٹیج ان کے حوالے کر دی گئی، پولیس کی ایک ٹیم پہلے مجرم کو تلاش کرنے میں کامیاب ہوئی اور کمپنی میں ایک اکانٹنٹ کو 1.2 ملین درہم، زیورات اور کمپیوٹرز کے قبضے میں گرفتار کر لیا۔ پوچھ گچھ کے دوران اکانٹنٹ نے سیف سے رقم چوری کرنے کا اعتراف کیا، اس نے یہ جرم اپنے بھائی کی مدد سے انجام دیا، جس نے کلید اور محفوظ کارڈ کی کاپی کی تاکہ اکانٹنٹ اصل کیشیئر کو واپس کرسکے، مجرموں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے رقم کا کچھ حصہ اپنے رشتہ دار کو بھیجا، جو غیر قانونی طور پر رقم ان کے آبائی ملک منتقل کرنے میں ملوث تھا۔ دبئی کی فوجداری عدالت نے انہیں مجرم قرار دیتے ہوئے پانچ سال قید کی سزا سنائی جس کے بعد انہیں ملک بدر کردیا جائے گا، عدالت نے انہیں چوری کی رقم مشترکہ طور پر ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی