چین کے چھانگ ای 5 تحقیقی مشن کے ذریعے زمین پر واپس لائے گئے چاند کے نمونوں کے تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ چاند کی سطح پر موجود معدنیات میں شمسی ہوا سے حاصل ہونے والے پانی کی مقدار زیادہ ہے۔ چین کی اکیڈمی آف سائنسز کے ماتحت ادارے، انسٹی ٹیوٹ آف جیو کیمسٹری کے محققین کو چاند کی مٹی کے نمونوں میں پانی کی ایک بڑی مقدار ملی، جس کا تخمینہ کم از کم 170 حصے فی 10لاکھ ہے، جو کہ چاند کی مٹی کے فی ٹن میں 170 گرام پانی کے برابر ہے۔ یہ تحقیق ، جو اس ماہ کے شروع میں جریدے نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہوئی تھی، ظاہر کرتی ہے کہ چاند کے معدنیات میں پانی کے اہم ذخائر موجود ہیں۔ جنوری میں، چینی محققین کے ایک گروپ نے پہلی بار چھانگ ای 5 کے ذریعے لائے گئے چاند کے نمونوں میں پانی کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔ جون میں، ایک اور چینی ٹیم نے دعوی کیا تھا کہ چھانگ ای 5 نے لینڈنگ سائٹ پر ہائیڈروکسیل کی شکل میں پانی کی علامات کا پتہ لگایا تھا، لیکن نمونوں میں پانی کی مجموعی مقدار نسبتا کم تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی